ٹکٹ نہ ہونے کی وجہ سے شاید ایشین گیمز میں شرکت نہ کر سکوں،سیف اللہ مہمند

جمعرات 26 مئی 2016 15:01

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) آل پاکستان کیوشن کراٹے چمپئن سیف اللہ مہمندجنوبی کوریا میں ہونے والے 29ویں ایشین چمپئن شپ کے لیے منتخب ہونے کے باوجود ٹکٹ اور انٹری فیس نہ ہونے کی وجہ سے شاید نہ جا سکے۔ انھوں نے2010ءء میں تمام بلو بیلٹ کراٹے کورس مکمل کیا،جون2011ءء میں یلو بیلٹ اوردسمبر2011ءء میں گرین بیلٹ بنیادی کورس مکمل کیا جبکہ 2012ءء میں بیلٹ رینکنگ سرٹیفیکیٹ حاصل کیا۔

2011ءء میں 70kgمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔27نیشنل گیمز2013ءء میں مائنس 75kg میں دوسری پوزیشن جبکہ2015ءء میں28ویں نیشنل گیمز فل کنٹیکٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ 2016ءء میں 29ویں نیشنل گیمز میں آل پاکستان مقابلے جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ جس کی بنیاد پر اسے کوریا میں ہونے والی 16ویں ایشن ٹورنامنٹ کے لیے منتخب ہوا لیکن حکومتی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے اور مالی کمزوری کی وجہ سے تاحال جانے کا فیصلہ نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

بہترین ٹیلنٹ رکھنے والے پلیئرز کے ساتھ ٹکٹ کے پیسے ہیں اور نہ انٹری فیس۔مرکزی مہمند پریس کلب میں صحافیوں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے وزیر اعلیٰ، گورنر،پولیٹیکل ایجنٹ، ایم این اے اور سنیٹر سے مطالبہ کیا کہ انھیں ٹکٹ اور انٹری فیس فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے ملک اور مہمند ایجنسی کا نام روشن کر سکے۔ انھوں نے سیاسی پارٹیوں سے کے سربراہان اور سیاسی قائدین سے بھی مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھ مالی امداد کی جائے کیونکہ وہ ایجنسی کا واحد پلیئر ہے جو کیوشن کراٹے میں مسٹر پاکستان بن گیا ہے جس پر انھیں فخر ہے اوریہ مہمند ایجنسی کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ گولڈ میڈل حاصل کرنے کے باوجود اسے کوئی رقم وغیرہ نہ مل سکی کیونکہ پاکستان فل کیٹنگ کراٹے فیڈریشن ایک پرائیویٹ آرگنائزیشن ہے اور اپنی مدد آپ کے تحت گیمز کا انعقاد کرتے ہیں۔ اورحکومت کی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے فیڈریشن کے ساتھ اتنے پیسے نہیں کہ وہ کھلاڑیوں کے ٹکٹ کا بندوبست کر سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر خیبرپختونخوا حکومت، گورنر، پولیٹیکل ایجنٹ ، ایم این اے، سینیٹریا سیاسی قائدین مالی امداد کریں تو وہ ایجنسی اور ملک کا نام روشن کرے گااور 16ویں ایشین گیمز میں ان کی شرکت یقینی ہو ہو جائے گی۔

مہمند ایجنسی کی جانب سے نہ کھیلنے کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میری بھی خواہش ہے کہ مہمند ایجنسی کی طرف سے کھیلوں مگر یہاں سہولیات بھی نہیں اور کوئی فیڈریشن بھی نہیں کہ اس کی سرپرستی کرے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر یہاں فیڈریشن قائم کی جائے تو وہ خیبر پختونخوا کی کو چھوڑ کر اپنی ایجنسی کی طرف سے نمائندگی کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ کوریا میں ایشین گیمز کے لیے انھیں ٹکٹ اور انٹری فیس کی ضرورت ہے۔ ٹکٹ پر تقریباً1لاکھ 20ہزار روپے جبکہ انٹری فیس 30ہزار روپے ہیں۔اگر کوئی مجھے کوریا ریٹرن ٹکٹ فراہم کریں تو ان کا کیئرر بن جائے گا۔