وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کی باضابطہ تصدیق

جمعرات 26 مئی 2016 14:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کی باضابطہ تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تصدیق ہوچکی ہے کہ ملا اختر منصور ہی ڈرون حملے میں ہلاک ہوا‘ ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی و خودمختاری کے خلاف ہیں‘ 2001ء سے اب تک 390ڈرون حملے ہوچکے‘ پاکستان نے ڈرون حملے پر امریکہ سے بھی احتجاج کیا ہے اور اقوام متحدہ میں بھی احتجاج کررہے ہیں‘ ملا اختر منصور مذاکرات کے خلاف نہیں تھے ‘ وقت گزرنے کے ساتھ ملا اختر منصور مذاکرات کی میز پر آجاتے ‘ ملا اخترمنصور کی ہلاکت سے افغان امن عمل مزید الجھ گیا ہے۔

وہ جمعرات کو دفتر خارجہ میں پریس بریفنگ سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے مطابق ملا اختر منصور دوسرے نام سے سفر کررہا تھا تصدیق ہوچکی ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور ہی ہلاک ہوا۔ پاکستان میں ڈرون حملے پر امریکہ سے بھی احتجاج کیا ہے اور اقوام متحدہ میں بھی احتجاج کررہے ہیں۔ ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی و خودمختاری کے خلاف ہیں۔

سال 2001ء سے اب تک پاکستان میں تین سو نوے ڈرون حملے ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے کے لئے ضروری ہے ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت سے افغان مسئلہ مزید الجھ گیا ہے۔ چار ملکی گروپ نے اتفاق کیا تھا کہ مسئلہ مذاکرات سے حل کرنا چاہئے اس مسئلے کا واحد حل بھی صرف مذاکرات ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا مسئلہ بھی حل کرنے کی ضرورت ہے پاکستان اور افغانستان کے درمیان موثر سرحدی نظام ضروری ہے۔

دہشت گرد چھپنے کے لئے مہاجرین کیمپوں کو استعمال کرتے ہیں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان میں ساٹھ ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ایک سو دس ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں امریکی امداد بہت کم ہے۔ کولیشن سپورٹ فنڈ امداد نہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اخراجات ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق ملا اختر منصور مذاکرات کے خلاف نہیں تھے وہ وقت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آجاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملا اختر منصور کی لاش ابھی تک کسی کے حوالے نہیں کی ڈی این اے رپورٹ مکمل ہونے تک ملا اختر منصور کی لاش حوالے نہیں کی جائے گی۔