ڈاکٹر تنویر انور، ایسویسی ایٹ پروفیسر آف سرجری پی جی ایم آئی اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہو گئے

پی ایم اے کے پلیٹ فارم سے ڈاکٹروں کے سروس سٹرکچر کی بہتری، بروقت ترقیوں کے لئے خدمات کو بھی کبھی نہیں بھلایا جا سکتا،مقررین

بدھ 25 مئی 2016 21:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 مئی۔2016ء) ڈاکٹر تنویر انور، ایسویسی ایٹ پروفیسر آف سرجری پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و لاہور جنرل ہسپتال اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہو گئے۔ گزشتہ روز ان کے اعزاز میں شعبہ سرجری کی جانب سے نیورو آڈیٹوریم میں باضابطہ طور پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ سادہ مگر پروقار تقریب میں پرنسپل پروفیسر خالد محمود ،پروفیسر انوار الحق ، پروفیسر افسر علی بھٹی ،پروفیسر سکندر حیات گوندل، پروفیسر اشرف نظامی ، پروفیسر احسان الرحمن ، ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر اجمل چوہدری، پی ایم اے کے عہدیداران ڈاکٹر شاہد، ڈاکٹر احمد نعیم اور ڈاکٹر حماد ناصر سمیت مختلف ہسپتالوں کے ڈاکٹروں اور پی جی طلباء نے بھی ایک بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود و دیگر مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر تنویر انور کا کردار، ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں، ان کا مریضوں سے روا رکھے جانا والا سلوک، ماتحت سٹاف کے علاوہ اپنے ہم عصروں کے ساتھ ان کا رکھ رکھاؤ انہیں ممتاز بناتا ہے۔یہ بلا شبہ ان خوش نصیبوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے اپنی جملہ سروس میں عزت و احترام کے ساتھ ، وقار کے ساتھ وقت گذارا۔

بلاشبہ ان کا کردار جونیئر ڈاکٹرز کے لئے مشعل راہ سے کم نہیں ہے۔ہم ان کے آنے والے ماہ و سال کے لئے دعاگو ہیں۔ اور ا س بات کا عہد کرتے ہیں کہ بوقت ضرورت ان کے تجربہ سے مستفید ہوتے رہا کریں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ شعبہ سرجری میں ڈاکٹر تنویر انور کی خدمات جہاں لائق تحسین ہیں ، وہیں پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے ڈاکٹروں کے سروس سٹرکچر کی بہتری، ڈاکٹرز کی بروقت ترقیوں کے لئے خدمات کو بھی کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔

بلا شبہ ڈاکٹرز کمیونٹی ان کی خدمات کا اعتراف کرتی رہے گی کیونکہ ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور ہمیں ترغیب دیتی ہیں کہ ہم بھی انسانی کی خدمت کے مشن میں ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے لئے راہوں کا تعین کریں۔ تاکہ دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی کامیبای ہمار مقدر بن سکے۔تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر تنویر انور کو شیلڈ اور سوینئر پیش کیا گیا -

متعلقہ عنوان :