حکومت پی آئی اے اور اسٹیل مل کی طرح پی پی ایل کو بھی تباہ کر نا چاہتی ہے ،حافظ نعیم الرحمن

پی پی ایل کی نج کاری قومی مفاد کے خلا ف ہو گی ،غیر قانونی بھر تیاں بند کی جائیں ،پی پی ایل آفیسرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو

بدھ 25 مئی 2016 21:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت پی آئی اے ،اسٹیل مل اور دیگر قومی اداروں کی طرح پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کوبھی تباہ کر نا چاہتی ہے ۔پی پی ایل کی نج کاری کسی بھی طرح ملک اورقوم کے مفاد میں نہیں ہو گی ۔پی پی ایل میں سیا سی بنیادوں پر غیر قانونی اور غیر آئینی بھر تیوں کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پاکستان پیٹرولیم آفیسرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔وفد نے ایسوسی ایشن کے چیئر مین رفیع دانش کی قیادت میں ملاقات کی ۔پی پی ایل میں ہو نے والی بے ضابطگیوں ،غیر قانونی بھر تیوں ،نج کاری کی کوششوں سمیت ادارے کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

وفد میں سیف محمود ترمذی ،ندیم احمد بلوچ ،آصف جمیل ،علی احمد خواجہ ،احتشام بگٹی ،طارق بگٹی اور دیگر شامل تھے ۔

وفد نے بتا یا کہ پی پی ایل کے مو جودہ ایم ڈی کو بھی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر تے ہوئے تعینات کیا گیا ۔غیر قانونی طور پر اور سیاسی بنیادوں پر بھر تیاں تیزی سے جاری ہیں ۔بائیکو پیٹرولیم کو بغیر کسی معاہدے 1ارب 18کروڑ سے زائد مالیت کا تیل بطور اُدھار فراہم کیا گیا جس کا براہِ راست نقصان قومی ادارے کو پہنچا ۔ادارے میں عرصہ دارز سے کام کر نے والے کنٹریکٹ ملازمین کوبحال نہیں کیا جا رہا ۔

معذور افراد کے کو ٹے کے باوجود اس پر ضرورت مند اور مستحق افراد کو تعینات نہیں کیا جارہا ۔یہ قومی ادارہ اورا س کے ملازمین بے شمار مسائل کا شکار ہیں ۔وفد نے حافظ نعیم الرحمن سے اپیل کی کہ وہ ادارے کے اس بحران اور مسائل کے لیے آواز بلند کریں اور اپنا کردار ادا کریں ۔حافظ نعیم الرحمن نے وفد کو یقین دلا یا کہ جماعت اسلامی اس قومی ادارے اور اس کے ملازمین کے تحفظ اور نج کاری کے خلاف جدو جہد میں ملازمین کے ساتھ ہے ۔

جماعت اسلامی پی پی ایل کوتباہی سے بچانے کے لیے ہر سطح پر آواز اُٹھائے گی ۔قومی اداروں کی تباہی کی ذمہ داری، اداروں میں سیاسی مداخلت ،نااہلی ،کرپشن ،اقرباپروری اور کرپٹ حکمرانوں پر عائد ہو تی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی پی ایل ایک منافع بخش اور حساس نوعیت کا قومی ادارہ ہے اسے غیر مستحکم کر نے اور نج کاری کی طرف لے جانے کی سازشیں قومی مفاد کے خلاف ہیں ۔

متعلقہ عنوان :