پنجاب میں بی سی جی سر نجز کا وافر سٹاک موجود ہے ‘ذکیہ شاہنواز

پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ پاکستانی صنعت نہیں دوسرے ملکوں کی صنعتی آلودگی ہے جسے ہمیں برداشت کرنا پڑرہا ہے ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کا یک نکاتی ایجنڈا آئندہ نسلوں کی بقا،پائیدار سماجی،معاشی اور معاشرتی ترقی کیلئے ناگزیر ہے‘صوبائی وزیر ماحولیات

بدھ 25 مئی 2016 21:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء ) صوبائی وزیر ماحولیات،بہبود آبادی وہائر ایجوکیشن محترمہ ذکیہ شاہ نواز نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کا یک نکاتی عالمی ایجنڈا آئندہ نسلوں کی بقا،پائیدار سماجی،معاشی اور معاشرتی ترقی کیلئے ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں تمام طبقوں کو یکسوئی اور ہم آہنگی کے ساتھ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سیکرٹری ماحولیات پنجاب اقبال چوہان بھی اس موقع پر موجود تھے۔صوبائی وزیر نے فیصل آباد کے تاجروں کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود ملکی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

ماحولیاتی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ اس کی ذمہ داری آپ لوگوں پر عائد نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ترقی یافتہ ملکوں نے خود تو ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ترقی کی ہے مگر اب وہ ہم سے ان قوانین کی پاسداری کے خواہاں ہیں جن کی وہ خود خلاف ورزی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ پاکستانی صنعت نہیں بلکہ دوسرے ملکوں کی صنعتی آلودگی ہے جسے ہمیں برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔

تاہم انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیں از خود کوششیں کرنی ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ محکمہ ماحولیات کارخانوں کو ہرگز ہرگز بند نہیں کرنا چاہتا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کاربن کے زائد اخراج سے جہاں ماحول تباہ ہو رہا ہے وہاں گندے اور آلودہ صنعتی فضلا سے دریائے راوی گندا نالہ بن چکا ہے۔ اس کے ذمہ دار ہم ہیں اور اس کا حل بھی ہم نے ہی نکالنا ہے ۔

انہوں نے فیصل آباد کے تاجروں سے کہا کہ وہ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک ماہ کے اندر اندر اس مسٔلے کے حل کیلئے مشاورت کریں تا کہ ملکی برآمدات پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس مشاورت میں ڈی سی او، واسا، ہاؤسنگ اور دیگر متعلقہ محکمے شامل ہونے چاہیئں تا کہ ماحولیاتی مسائل کو تمام سٹیک ہولڈروں کی مشاورت سے پائیدار بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صنعتی آلودگی کے خاتمے کے لئے ہرممکن وسائل فراہم کرے گی۔سیکرٹری ماحولیات پنجاب اقبال چوہان نے کہا کہ صنعتوں کے باعث پیداہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کے لئے پائیداربنیادوں پر لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی ضرورت ہے اس ضمن میں صنعتوں کے آلودہ پانی کی ٹریٹمنٹ کے لئے بہتر حال کی طرف جانے کی ضروت ہے جس کے لئے متعلقہ محکمے ذمہ داری سے فرائض انجام دیں۔

اس سے قبل صدر چیمبر چوہدری محمد نواز نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مملکت خدادادپاکستان کے اس تیسرے بڑے شہر کی زرعی ، صنعتی اور کاروباری برادری کا منتخب اور نمائندہ پلیٹ فارم ہے جس کے ممبران کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہے اور اس میں تمام سیکٹرز کے افراد شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری محاصل کی ادائیگی کے سلسلہ میں کراچی کے بعد فیصل آباد کا نمبر آتا ہے۔

اسی طرح ملکی ، صنعتی اور تجارتی اہمیت کے پیش نظر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے اٹھنے والی ہر آوازکو انتہائی توجہ سے سنا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات میں فیصل آباد کا حصہ پچاس فیصد ہے جبکہ روزگار کی فراہمی کے حوالہ سے بھی اس کا حصہ 38 فیصد سے زائد ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ فیصل آباد کے صنعتکار انتہائی ذمہ دار ہیں انہوں نے ہمیشہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر سرکاری اداروں سے تعاون کیا ہے۔

فیصل آباد چیمبر نے کبھی کسی ایسے شخص کا ساتھ نہیں دیا جو دانستہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہا ہولہٰذا حکومت اور حکومتی اداروں کو بھی ہمارے خلوص اور تعاون کا جواب رواداری کے اسی جذبہ سے دینا ہوگا۔ چوہدری محمد نواز نے مطالبہ کیا کہ ماحولیات سے متعلق قانون سازی کے سلسلہ میں بننے والی کمیٹی میں فیصل آباد کی تمام متعلقہ تنظیموں کو نمائندگی دی جائے کیونکہ اس کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈر وہ ہی ہیں۔

سینئر ناب صدر سید ضیاء علمدار حسین نے فیصل آباد کے ماحولیاتی مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ ان میں گنجان آباد شہری علاقوں سے صنعتوں کی بیرون شہر منتقلی ، گندے صنعتی پانی کیلئے مشترکہ واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب اور ماحولیات سے متعلقہ عمومی مسائل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے صنعتکار انتہائی ذمہ دار اور محب وطن ہیں ۔

انہوں نے حکومتی اداروں کے بغیر ہی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں جن میں انرجی آڈٹ بھی شامل ہے۔ اس سے قبل سوال و جواب کی نشست میں چوہدری محمد بوٹا، رانا سکندراعظم ، عامر سلیمی، منظور خاں، ثناء اﷲ خاں نیازی اورمیاں عبدالوحید نے حصہ لیا جبکہ ایگزیکٹو ممبر احمد حسن نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین شیخ خالد حبیب نے احتشام جاوید، حاجی طالب حسین اور حبیب احمد گجر کے ہمراہ صوبائی وزیر ماحولیات محترمہ ذکیہ شاہنواز خان کو فیصل آباد چیمبر کی خصوصی شیلڈ بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :