وفاقی محتسب نے ریکارڈ شکایات کا ازالہ کیا

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 25 مئی 2016 21:32

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 25 مئی۔2016ء ) وفاقی محتسب کے مشیر عبد الباسط خان نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں وفاقی محتسب نے ریکارڈ شکایات کا ازالہ کیا، محتسب آفس میں زیر التوا تمام شکایات نمٹائی جا چکی ہیں۔ پارلیمنٹ سے منظور کردہ نئے قانون کے تحت اب شکایت کا فیصلہ ساٹھ دن میں کیا جا رہا ہے۔ 2015میں کیے گئے فیصلہ کے تحت اب ہر شکایت کا فیصلہ صرف 45دن میں کیا جا رہا ہے۔

وفاقی محتسب نے ملک کے 36اضلاع میں عوام الناس کو ان کے گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کیلئے (SCR)پائلٹ پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا ہے جو ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر شکایات سنیں گے اور پندرہ دن کے اندر انصاف فراہم کرنے کے پابند ہونگے۔ وفاقی محتسب آفس لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں عبد الباسط خان نے کہا کہ 2013میں جب محمد سلمان فاروقی نے وفاقی محتسب کا عہدہ سنبھالا تو تقریباً 75000شکایات زیرِ التوا پڑی تھیں۔

(جاری ہے)

چنانچہ انہوں نے سب سے پہلے وفاقی محتسب کے قوانین میں اصلاحات تجویز کیں اور پارلیمنٹ نے ایک نیا قانون منظور کیا جس کے نتیجہ میں ہر شکایت کا فیصلہ اب ساٹھ دن کے اندر کیا جا رہا ہے۔اس نظام میں مزید تیزی لائی گئی ہے اور ہر شکایت کا فیصلہ صرف 45دن میں کیا جانے لگا ہے اور ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی محتسب نے ایسے وفاقی ادارے جن کے خلاف شکایات کی تعداد زیادہ تھی یا جہاں توجہ کی ضرورت تھی ان کیلئے شکایات کمشنز مقرر کیے ہیں۔

بچوں سے متعلق، بیرون ملک پاکستانیوں، پنشنرز اور فاٹا ریجن سے متعلق شکایات یہ کمشنر سنیں گے اور ان شکایات کا ازالہ بھی کریں گے۔ عبدالباسط خان نے کہا کہ فاٹا کے عوام وفاقی حکومت کے اداروں یا پولیٹیکل ایجنٹ کے خلاف وفاقی محتسب کو شکایت کر سکتے ہیں۔ ان شکایات کمشنر کی کارکردگی اب تک بہت مثالی رہی ہے۔ عوام وفاقی اداروں سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایات بغیر کسی خرچ کے وفاقی محتسب کے پاس جمع کروا سکتے ہیں اور یہ شکایات کسی بھی زبان میں درج کروائی جا سکتی ہیں۔