پشاور،دیہی مرکز صحت یارحسین صوابی کی کٹیگری ڈی ہسپتال میں اپ گریڈیشن

50 بستروں پر مشتمل ہسپتال میں میڈیکل ،سرجیکل، گائنی اورپیڈ سمیت تشخیص کی تمام ترسہولیات دستیاب ہونگی، منصوبے پرتیس کروڑ روپے لاگت آئیگی

بدھ 25 مئی 2016 20:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) دیہی مرکز صحت یارحسین صوابی کو کٹیگری ڈی ہسپتال اپ گریڈ کردیاگیا ۔50 بستروں پر مشتمل اس ہسپتال میں اب میڈیکل ،سرجیکل ،گائنی اورپیڈ سمیت تشخیص کی تمام ترسہولیات دستیاب ہونگی۔ ہسپتال کی تعمیراتی کام پر تقریباً 30 کروڑ روپے لاگت آئے گی ۔سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی نے تعمیراتی کام کاباقاعدہ افتتاح کردیا ۔

افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہما ن خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی کوان کی دہلیز پر یقینی بنانا موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور دیہی مرکز صحت یارحسین کی کٹیگری ڈی ہسپتال میں اپ گریڈیشن اس کی واضح مثال ہے جسے علاقے کے لوگوں کو نہ صرف علاج معالجے کے تمام تربنیادی سہولیات ہمہ وقت دستیاب ہونگی بلکہ روزگار کے بھی بہت زیادہ مواقع میسر ہونگے۔

(جاری ہے)

صوابی میں صحت کے شعبے سے متعلق دوسرے ترقیاتی کاموں کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ضلع صوابی میں صحت کے شعبے میں مجموعی طورپر 2 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے جس میں سب سے اہم گجوخان میڈیکل کالج کا قیام ہے جس پرایک ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں ۔دیگر منصوبوں میں سول ہسپتال ٹوپی کی اپ گریڈیشن ،بنیادی مرکز صحت شیوہ کی اپ گریڈیشن ،ڈی ایچ کیو ہسپتال صوابی اور ٹی ایچ کیو ہسپتال لاہور کی مرمت اور تزئین وآرائش اوردیگر منصوبے شامل ہیں۔

صوبائی وزیر ے نے بتایا کہ نئے تعمیر ہونے یارحسین ہسپتال میں دیگر سہولیات کے علاوہ ڈاکٹروں ،نرسوں اورپیرامیڈیکس کے لئے علیحدہ علیحدہ رہائشی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے موقع پر موجودہ محکمہ صحت اور سی این ڈبلیو کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتال کی تعمیراتی کام میں اعلیٰ معیار اوراس کی مقررہ مدت کے اندر اندر تکمیل کو ہر صورت یقینی بنائیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے عثمان خان تراکئی اورسینٹر لیاقت خان تراکئی نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں میں ضلع صوابی میں بجلی اورگیس کی فراہمی ،سڑکوں اورپلوں کی تعمیر ،صحت اورتعلیم کے شعبوں میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے وہ گذشتہ 65 سالوں میں نہیں ہوئے ۔ماضی کے منتخب عوامی نمائندوں نے یہاں کے لوگوں کو سبز باغ دکھا کر ان سے ووٹ توحاصل کیے مگر ان کی فلاح وبہبود کے لئے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ اپنی ذاتی مفادات کا تحفظ کیاہے ۔

متعلقہ عنوان :