صوبے بھر کی وکلا ء تنظیموں نے سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا ،عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ، شہداء کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت ‘وکلاء کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر سائلین کو مشکلات مزید ظلم برداشت نہیں کرینگے‘دکلاء دہشتگردی کا متحد ہو کر مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں‘ ہائیکورٹ بار کے اجلاس سے وکلاء کا خطاب

بدھ 25 مئی 2016 20:14

لاہور/ڈسکہ ساہیوال /شیخوپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء) پنجاب بار کونسل کے اعلان پر صوبے بھر کی وکلا ء تنظیموں نے سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا ،بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا ، وکلاء کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق ایک سال قبل ڈسکہ میں پیش آنے والے واقعے میں پولیس فائرنگ سے ڈسٹرکٹ بار کے صدر سمیت 3 وکلا ء جاں بحق ہو گئے تھے۔پنجاب بار کونسل کے اعلان پر صوبے کی وکلا تنظیموں نے گزشتہ روز سانحہ ڈسکہ کا ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا۔ بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث لاہور کی ایوان عدل،ضلعی کچہری،کینٹ کچہری،ماڈل ٹاؤن کچہری،فیروز والا، شیخوپورہ، قصور، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ساہیوال،فیصل آباد،جہلم،مظفر گڑھ،وہاڑی ،بہالنگر، بہالپور،لودھراں،بھکر اور راجن پور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وکلا کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل ہونے اور رانا محمد خالد عباس ایڈووکیٹ شہید اور عرفان چوہان ایڈووکیٹ شہید کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس قائمقام صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار طاہر شہباز خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں محمد انس غازی سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور سید اسد بخاری فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہورکے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر قائمقام صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار طاہر شہباز خان نے سانحہ ڈسکہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے اور ملک بھر کے دکلاء دہشت گردی کا متحد ہو کر مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ میں پنجاب بھر کے وکلاء کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ڈسکہ میں شہید ہونیوالے اہل خانہ کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن محمد انس غازی ،رائے بشیر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اور سید زاہد بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا کہ پچھلے سال آج کے دن ڈسکہ میں جو ظالمانہ کاروائی کی جس کے نتیجہ میں رانا محمد خالد عباس ایڈووکیٹ اور عرفان چوہان ایڈووکیٹ کو شہید کیا گیا پنجاب کے غیور وکلاء نے شہید وکلاء کے مقدمہ کو لڑا اور انصاف حاصل کیا۔

انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنوں کو یاد رکھی ہے اور وکلاء صاحبان نے ثابت کیا ہے کہ سانحہ ڈسکہ سانحہ عظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وکلاء اگر پختہ ارادے سے کھڑے نہ ہوتے تو انصاف جلد میسر نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کے مطابق کیس کی پیروی کی اور ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دلوائی۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ کے بعد بھی وکلاء کسی نہ کسی شکل میں پولیس کی دہشت گردی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق عہدیداران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی انتھک محنت کی باعث ہم نے فتح حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاستی تشدد کے خلاف ہمیشہ یکجا ہونگے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ اجلاس کے آخر میں رائے بشیر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے سانحہ ڈسکہ میں شہید ہونیوالوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کرائی۔

متعلقہ عنوان :