امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسزکمیٹی نے پاکستان کی آٹھ سوملین ڈالرسالانہ امداد کا بل منظور کرلیا

بدھ 25 مئی 2016 11:21

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء ) امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسزکمیٹی نے سخت شرائط کیساتھ پاکستان کی آٹھ سوملین ڈالرسالانہ امداد کا بل منظور کرلیا۔امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی نے پاکستان کیلئے آٹھ سو ملین ڈالرز سالانہ امداد کا بل منظور کرلیا۔چئیرمین آرمڈ سروسز کمیٹی جان مک کین کا کہنا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کیلئیپاکستان میں دہشت گردی کے عناصرکوختم کرنا ضروری ہیں۔

پاکستان کے ساتھ مضبوط اور طویل دورانیہ کے تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان زمینی راستے امریکا اورنیٹو کے لیے کھلے رکھے گا، کم ازکم تین سو ملین ڈالرحقانی نیٹ ورک کے خلاف استعمال کیے جائیں گے۔ پاکستان کی خطے میں اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس نئے فنڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بحالی فنڈ کی رقم پاکستان کو ہرسال دہشت گردی کیخلاف کوششوں میں استعمال کے لیے دی جائیگی۔

پاکستان کو ملنے والے سی ایس فنڈ کی مدت اس سال ختم ہو جائے گی۔ جان مک کین کا کہنا ہے افغانستان میں نیٹو اورامریکی افواج کی روانگی کے بعد بھی پاکستان کی امداد کرنا چاہتے ہیں۔پاکستان اپنے زمینی راستے امریکا اور نیٹو کے لیے کھلے رکھے گا۔ مجوزہ بل چیئرمین کمیٹی سینیٹر جان مک کین نے متعارف کرایا جس کے تحت پاکستان کو امداد کے طور پر 80 کروڑ ڈالر دیئے جائیں گے جبکہ اس تجویز کو 18 مئی کو امریکی سینیٹ میں منظور ہونے والے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ 2017 میں شامل کرلیا گیا ۔

تاہم پاکستان کو دیئے جانے والے اس فنڈ میں سے 30 کروڑ ڈالر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کیے گئے ۔ پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں 2013 سے اب تک 3 ارب 10 کروڑ ڈالر دیئے جاچکے ہیں جبکہ اس فنڈ کی معیاد رواں سال اکتوبر میں ختم ہوجائے گی۔ اس نئے فنڈ کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی جگہ متعارف کرایا جائے گا جس کے تحت پاکستان کو فنڈز کے اجرا کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں تاہم اس سے پاکستان کا افغانستان میں جاری جنگ سے تعلق ختم ہوجائے گا اور فنڈز کے اجرا کو پاکستان کی اندرونی سلامتی و استحکام سے جوڑا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :