متحدہ عرب امارات کے شہریوں کا 7سالہ بچے کے قتل پر شدید غم وغصے کا اظہار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 25 مئی 2016 10:35

متحدہ عرب امارات کے شہریوں کا 7سالہ بچے کے قتل پر شدید غم وغصے کا اظہار

دوبئی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مئی۔2016ء) متحدہ عرب امارات کے شہریوں نے 7سالہ بچے کے قتل پر سوشل میڈیا پر اپنے سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے اور انھوں نے اس کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقتول بچے عبیدہ ابراہیم آل اقرباوی کی لاش اتوار کے روز دبئی کے علاقے الورقا سے ملی تھی۔ وہ دو روز پہلے جمعہ کو شارجہ کے انڈسٹریل ایریا سے لاپتا ہوگیا تھا اور اس کو آخری مرتبہ اپنے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

اماراتی پولیس نے اردن سے تعلق رکھنے والے48 سالہ ندال عیسیٰ عبداللہ کو اس بچے کو قتل کرنے کے ش±بے میں گرفتار کر لیا ہے۔اس نے مبینہ طور پر پہلے عبیدہ سے زیادتی کی تھی اور پھر اس کو گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

اماراتی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے جرم کا اقرار کر لیا ہے لیکن ابھی اس کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع نہیں ہوئی ہے۔دبئی پولیس کے سربراہ میجر جنرل خامس الموزینہ نے بتایا ہے کہ اس بچے کو شارجہ انڈسٹریل ایریا سے ایک گیراج کے سامنے سے اغوا کیا گیا تھا۔

اس کا والد اس گیراج میں کام کرتا ہے۔انھوں نے ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ بچے کو گلا گھونٹ کر مارا گیا تھا اور لاش ملنے سے24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اس کی موت واقع ہوئی تھی۔ بچے کے سینے اور ہاتھوں پر سختی سے پکڑنے اور دبانے کے نشانات پائے گئے ہیں اور اس سے جنسی بدفعلی کی گئی تھی۔متحدہ عرب امارات میں اغوا اور قتل کی سزا موت ہے اور ایسے مجرموں کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے۔ گزشتہ روز ٹویٹر پر ہیش ٹیگ ''عبیدہ کے قاتل کو سرعام تہ تیغ کیا جائے'' سرفہرست رہا تھا اور اس کو قریباً دس لاکھ صارفین نے ری ٹوئٹ کیا۔

متعلقہ عنوان :