پاک چین سدا بہار دوستی اسٹریٹجک پارٹنر شپ میں تبدیل ہو چکی ہے،صدرممنون حسین
پوری دنیا پاک چین اقتصادی راہداری کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے،دونوں ملکوں نے نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نہایت فعال کردار ادا کیا پاک چین دوستی کی 65ویں سالگرہ کے موقع پر عوامی جمہوریہ چین سفارت خانے کی خصوصی تقریب سے خطاب
منگل 24 مئی 2016 22:43
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک چین سدا بہار دوستی اسٹریٹجک پارٹنر شپ میں تبدیل ہو چکی ہے جو دونوں ملکوں کی ترقی اور استحکام کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ بنی نوع انسان ترقی اور بھلائی کا ذریعہ بھی بن چکی ہے۔صدر مملکت نے یہ بات پاک چین دوستی کی 65ویں سالگرہ کے موقع پر عوامی جمہوریہ چین سفارت خانے کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر وفاقی منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے امور خارجہ طارق فاطمی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ائیر چیف سہیل امان، اعلی سول فوجی حکام اور ممتاز شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس موقع پر چینی سفیر سن وی ڈونگ نے بھی اظہار خیال کیا۔(جاری ہے)
صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین دوستی کی ابتدا اس زمانے میں ہوئی جب دنیا میں اس طرح کی بے غرض اور اور پر خلوص دوستی کی مثالیں خال خال ہی ملتی تھیں۔
انھوں نے کہا کہ پوری دنیا پاک چین اقتصادی راہداری کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاک چین دوستی اپنے عہد زریں میں داخل ہو گئی ہے ایسی ہر خلوص دوستی کی مثال دنیا میں مشکل ہی سے ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ عام طور پر دوستی ملکوں کے درمیان ہوتی ہے لیکن یہ دوستی عوام کی سطح تک جا پہنچی ہے جس پر عالمی حالات اثر انداز نہیں ہوسکتے۔ انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی پہلی اینٹ اسی روز رکھ دی گئی تھی جس شاہراہ ریشم کی تعمیر شروع ہوئی اور ایک عام شاہراہ کو دنیا کا آٹھواں عجوبہ بنا دیا گیا تھا جس کے لیے پاک چین ہنر مندوں نے اپنی جانوں کی قربانی تک پیش کردی۔ شاندار دوستی کا یہ سلسلے کی اب آنے والی نسلوں تک منتقلی بھی شروع ہوگئی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آج پاک چین اقتصادی راہداری کو پوری دنیا امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے جس کے فعال ہوجانے سے ا خطے ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں ترقی اور خؤش حالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوجائے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین خارجہ پالیسی باہمی ہم آہنگی اور یک جہتی کی ایک نادر مثال ہے جو مشکل ترین عالمی حالات کے باوجود کبھی غیر متوازن نہیں ہوئی اور دونوں ملکوں نے نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نہایت فعال کردار ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ ایک چین پالیسی ہو یا مسئلہ کشمیر عالمی تنازعات کے پیچ و خم ہوں یا اقوام متحدہ کی تشکیل نو کے معاملات ان سب امور می دونوں ملکوں نییہ ہم آہنگی کے ساتھ ایک دوسرے کی ساتھ تعاون کیا ہے وہ دونوں ملکوں کی تاریخ کا سنہری باب ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین اپنی معاشی ترقی اور خوش حالی کا سفر جاری رکھے گا اور ہم چین کے ساتھ اس سفر میں اس کے شانہ بشانہ ہوں گے۔مزید اہم خبریں
-
وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن
-
ہماری جماعت کسی سے معافی نہیں مانگے گی
-
ہر اس مسئلے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے جہاں طاقت کے بل پر آئین قانون کی پامالی ہوئی
-
وولکر ترک کا روس سے صحافیوں پر جبروستم ختم کرنے کا مطالبہ
-
ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کیلئے ٹھنڈی ٹھنڈی خوشخبری
-
9 مئی کے ملزمان کو ایک سال بعد بھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیاتو کس نے منع کیا؟
-
گوتیرش کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
-
بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں‘بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے.صدر آصف زرداری
-
لاہور میٹرو بس پر ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ بڑھنے لگا
-
9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی،ترجمان پاک فوج
-
پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
-
نواز شریف چاہتے تھے کہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے ، حکومت پی ٹی آئی کو دیدی جائے،مولانا فضل الرحمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.