شکارپور میں ایک خاتون سمیت تین خطرنا ک افراد ذاتی دشمنی پر ہلاک ،پولیس کی جانب سے مقابلے کی دعوی

منگل 24 مئی 2016 22:26

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) شکارپور کے قریب دلاور معرفانی تھانے کی حدود گاؤن سالارو معرفانی میں معرفانی برادری کے دو گروہون کے درمیاں ہونے والے خونی تصادم میں ایک سالہ قبل رینجرس کے ڈی ایس آر عبدالجبار عباسی اور ان کے ساتھ ایک رینجرس سپاہی عصمت اﷲ کے قتل میں ملوث ملزم اوغان عرف اوگو ولد رشید ،معشو ق ولد غفور معرفانی اورنبی داد ولد شاہومعرفانی سمیت حاملہ خاتون مسمات نہالان زوجہ حضور بخش معرفانی موقعے پر ہلاک ہوگئے اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر نعشون کو اپنی تحویل میں لے لیا اور نعشون کو پولیس اسٹیشن گڑہی یاسیں منتقل کردیا جہان پر انہوں نے زبردست ہوائی فائرنگ کی اطلاع پر صحافی نعشون کی تصویریں اور معلومات لینے کے لئے پہنچ گئے جس کے بعد پولیس نے صحافیون پر ہوائی فائرنگ کردی جس کے بعد صحافیون نے پولیس کے رویئے کے خلاف سخت احتجاج کیا اطلاع پر ایس ایس پی شکارپو رناصر آفتاب نے اے ایس پی شکارپور عیسی سخیرہ کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ وہ صحافیون سے معذرت کریں جس کے بعد اے ایس پی عیسی سخیرہ اور ایس ایچ او گڑہی یاسیں ریاض ملک گڑہی یاسیں تھانے پر پہنچ گئے اور صحافیوں سے معذت کی جس کے بعد اے ایس پی عیسی سخیرہ اور ایس ایچ او گڑہی یاسیں ریاض ملک نے تھانے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ خونی تصادم کی اطلاع پر پولیس نے گاؤن کی ناکابندی کی جس کے دوران ایک موٹرسائیکل پر تیں ملزمان فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے پولیس کے اشارے پر نہ رکنے اور پولیس پر فائرنگ کرنے کے بعد پولیس نے ان پر فائرنگ کردی اور تیں موٹرسائیکل سوار ملزمان موقعے پر ہلاک ہوگئے جن کی شناخت اوغان، معشوق اور نبی داد کے طور پر ہوئی جو پولیس کو مطلو ب تھے مزیدکہاکہ پولیس نے دو کلاشن کوف، ایک ٹی ٹی پستول اور ایک چورہ شدہ موٹرسائیکل ملزمان کے قبضے سے برآمد کی ہے دوسری جانب اوغان کے والدہ مسمات حاکم زادی نے دیگر خواتیں کے ساتھ پریس کلب گڑہی یاسیں پر احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا پولیس نے کوئی مقابلہ نہیں کیا ہمارہ افراد معرفانی برادری کے ایک گروہ محمد نواز معرفانی کے افراد نے قتل کیئے ہیں اور ایک مکان پر بھی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں مسمات نہالان قتل ہوئی ہیں اب پولیس بھاری رشوت لے کر محمد نواز کو بچانا چاہتی ہے انہوں نے اس موقعے پر بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ نوٹیس لے کر انکوائری مقررکریں دوسری جانب پولیس نے نعشون کو پوسٹ مارٹم کے لئے ضلع ہسپتال شکارپو رمنتقل کردیا جہان سے نعشون کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد نعشون کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے تاہم آخری اطلاعات تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے۔

متعلقہ عنوان :