حیدرآباد کے سینکڑوں عارضی ملازمین کئی ماہ کی مشقت کے باوجود اپنی صرف چند ہزار ماہوار کی تنخواہ سے بھی محروم

منگل 24 مئی 2016 22:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء)انسان دوست فاؤنڈیشن کے چیئرمین نعیم نورانی،آغا امتیاز علی ،ظہیرانصاری اور دیگر نے کہا ہے کہ ایک طرف عوام کے ووٹ سے منتخب نمائندے اپنی تنخواہوں میں کئی کئی سو فیصد اضافہ کررہے ہیں تو دوسری جانب حیدرآباد کے سینکڑوں عارضی ملازمین کئی ماہ کی مشقت کے باوجود اپنی صرف چند ہزار ماہوار کی تنخواہ سے بھی محروم ہیں۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں ان رہنماؤں نے کہا کہ ڈائریکٹرجنرل ادارہ ترقیات حیدرآباد کی بنائے گئی کمیٹی کی منظوری کے باوجود بدنیتی کے تحت ایچ ڈی اے کے کنٹریکٹ ملازمین کے آرڈرز کو دانستہ روکا جارہا ہے جس سے ملازمین کے گھروں کے چولہے سرد ہوچکے ہیں اور اپنی روزمرہ کی زندگی کی ڈگر کو چلانے کیلئے قرض لینے پر مجبور ہیں، انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعویداروں نے ہمیشہ عوام کا استحصال کیا ہے اور ٹھیکیداری کی بدعت بھی جمہوریت کے چیمپئنوں کی سوغات ہے جس کے تحت بنیادی تنخواہ سے آدھی اجرت پر 10 سے 14 گھنٹوں کا م لیا جارہا ہے اور اس پر ظلم یہ کہ اس کو لیبر قوانین کے تحت کوئی بھی سہولت مہیا نہیں کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ پانامالیکس زدہ افراد کے خلاف کاروائی نہ ہونے سے عوام کا انصاف کے اداروں اور حکمران طبقے سے اعتماد ختم ہوچکا ہے کہ ان کو انصاف اور حق کبھی میسر آسکے گا، انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو اور مشیروزیراعلیٰ سندھ عبدالجبار خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ HDAکے ملازمین کے تمام مسائل سے باخوبی آگاہ ہیں اس لئے برسوں سے مصائب کے شکار ایچ ڈی اے ملازمین کو مستقل کرانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور تمام واجبات کی رمضان المبارک سے قبل ادائیگی کراکر HDAملازمین کو سرپرائز دیں۔