امریکی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے ولی محمد کے شناختی کارڈ کی تجدید2005میں ہوئی ، ان کے شناختی کارڈ کے کاغذات کی تصدیق کوئٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر کے بھائی نے کی، کوئٹہ نادرا کے دفتر سے ڈپٹی ڈائریکٹر اور 2اسسٹنٹ ڈا ئریکٹرز کو افغانیوں اور جعلی شناختی کارڈ بنانے کے جرم میں گرفتار کیاگیا

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا پریس کانفرنس میں انکشاف

منگل 24 مئی 2016 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے ولی محمد کے شناختی کارڈ کی2005میں تجدید کے وقت انکے شناختی کارڈ کے کاغذات کی تصدیق کوئٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر کے بھائی نے کی ۔منگل کو پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ نادرا کوئٹہ میں بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف پہلے ہی کارروائی کر رہا ہے، ایف آئی اے نے گزشتہ دنوں کوئٹہ نادرا کے دفتر سے ڈپٹی ڈائریکٹر اور 2اسسٹنٹ ڈا ئریکٹرز کو افغانیوں اور جعلی شناختی کارڈ بنانے کے جرم میں گرفتار کیا،ان سے تفتیش سے پتہ چلا کے انکے ساتھ اس حوالے سے کوئٹہ کے 2اسسٹنٹ کمشنر بھی ملوث ہیں ، تحقیقات سے پتہ چلا کہ ان میں سے ایک کمشنر وہ ہے جس کے بھائی حافظ طاہر نے 2005میں ولی محمد کے شناختی کارڈ کی تجدید کے دوران تصدیق کی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات کابھی اعترا ف کیاکہ نادرا میں ہیرا پھیری ہوتی ہے تاہم وہ اس پر قابو پانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ولی محمد کا پاسپورٹ پہلی مرتبہ 2005میں بنا تھا اور اس کی تجدید 2011میں اس کی تجد ید ہوئی ، معیاد 2016تک تھی ۔ انہوں نے کہاکہ ولی محمد کا شناختی کارڈ پہلی مرتبہ 2001میں مینوئل بنا تھا جس کی 2002میں کمپیوٹرائزڈ تجدید ہوئی آخری مرتبہ اس کی تجدید 2005میں ہوئی