پاک چین اقتصادی راہداری موٴثر اور تیز ترین علاقائی رابطوں کے علاوہ چین کا ”ایک خطہ، ایک شاہراہ“ کا تاریخی تصور دنیا کو نئے عہد میں داخل کر دے گا ، یہ ترقی اور امن و استحکام کا دور ہو گا، چین دنیا میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے

صدر مملکت ممنون حسین کا نسٹ اور چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام بیجنگ فورم کے افتتاح کے موقع پر خطاب

منگل 24 مئی 2016 21:43

اسلام آباد ۔ 24 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری موٴثر اور تیز ترین علاقائی رابطوں کو یقینی بنانے کے علاوہ چین کے ”ایک خطہ، ایک شاہراہ“ کے تاریخی تصور دنیا کو ایک عہد سے نکال کر دوسرے عہد میں داخل کر دے گا جو ترقی اور امن و استحکام کا دور ہو گا، چین دنیا میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔

صدر مملکت نے یہ بات اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ پہلے بیجنگ فورم کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سر تاج عزیز، چیئرمین پیکنگ یونیورسٹی کونسل پروفیسر زو شان لو، پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ، ریکٹر نسٹ انجینئر محمد اصغر، پیکنگ یونیورسٹی کے وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر لی ین سانگ اور ایڈوائزر نسٹ عامر ہاشمی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین تعلقات خطہ میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے ضامن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا موقع ہے کہ چین سے باہر بیجنگ فورم کے پہلے اجلاس کیلئے اسلام آباد کا انتخاب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ چین کا پاکستانی قیادت پر یہ بھرپور اعتماد کا مظہر ہے، اس میں شریک مندوبین کو ایک دوسرے کے خیالات سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ بیجنگ فورم اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے گا۔ اس ضمن میں نسٹ اور پیکنگ یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارے اپنی اپنی قومی تعمیر و ترقی اور ترویج کیلئے ٹھوس بنیادیں فراہم کر رہے ہیں اور یہ ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک چین تعلقات دنیا کیلئے ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں، دونوں ملکوں کا عالمی مسائل کے حل اور علاقائی امن و استحکام کیلئے عالمی فورمز پر یکساں ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہم خطہ میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے خواہشمند ہیں اور یہ مقصد پرامن بقائے باہمی، کثیر الجہتی تعاون اور علاقائی سیاست سے بالاتر ہو کر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہ دونوں ممالک کے دانش وروں اور نوجوانوں کو چاہئے کہ انسانیت کی بھلائی کیلئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیں اور نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر ہم عصر دنیا کی قیادت کا فریضہ انجام دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیا، جنوبی ایشیا، مغربی چین اور مشرق وسطی کے سنگم پر واقع ہے، اس خطہ، بحرہند اور بحراوقیانوس کا دامن اتنا وسیع ہے کہ اس سے فائدہ اٹھا کر اقوام عالم بھی خوشحالی کی منزل تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے محل وقوع کے سبب پاک چین تعلقات اس خطہ کی ترقی میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے اسلام آباد میں بیجنگ فورم 2016ء کے باقاعدہ آغاز کر اعلان کیا۔

قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات دنیا کیلئے نمونہ ہیں، ہر ملک کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے لیکن چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام چین کو ایک سچا اور بااعتماد دوست تصور کرتے ہیں، دونوں ملک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اس سلسلہ میں ہماری یکجہتی چٹان کی طرح مستحکم اور مضبوط ہے، پاکستان نے ہمیشہ ”ون چائنا“ پالیسی کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت عالمی سیکورٹی اور امن کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے، چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا معترف ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ بہتر مستقبل اور ”مشترکہ منزل“ کے خواب کو علاقائی رابطوں اور اتحاد کے فروغ کے ذریعے حقیقت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدر مملکت ممنون حسین کی بیجنگ فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت حکومت پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ بیجنگ فورم کا انعقاد چین سے باہر کیا جا رہا ہے اور کسی سربراہ مملکت نے اس فورم میں پہلی مرتبہ شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان اپنے سفارتی تعلقات کے آغاز سے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، ہمارے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مختلف تہذیبوں اور معاشرتی نظاموں کے حامل ملکوں کیلئے مثال کی حیثیت رکھتے ہیں، ہمارے تعلقات محض دوطرفہ نہیں بلکہ علاقائی اور عالمی اہمیت کے حامل ہیں۔

چیئرمین پیکنگ یونیورسٹی کونسل پروفیسر زو شان لو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم پاکستان میں بیجنگ فورم 2016ء کے شاندار آغاز اور صدر مملکت ممنون حسین کی اس میں شرکت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ بیجنگ فورم کا اسلام آباد میں انعقاد دونوں ممالک کے 65 سالہ سفارتی تعلقات کو منانے کا اہم موقع ہے۔ ریکٹر نسٹ انجینئر محمد اصغر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے علاقائی بیجنگ فورم کی میزبانی ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔

اس موقع پر انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کی اہمیت و افادیت اور دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ پورے خطہ کے حوالہ سے اس کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں پریذنٹیشن بھی دی۔ بیجنگ فورم 2016ء کے افتتاحی سیشن میں نسٹ کے گلوبل تھنک ٹینک نیٹ ورک کی جانب سے ”CHINA AND PAKISTAN FRIENDS IN DEED“ کے عنوان سے ایک کتاب کی رونمائی بھی کی گئی۔ ۔