وفاقی حکومت جان بوجھ کر عوام سے انتقام لینے کے لیے بجلی کا بحران پیدا کر رہی ہے،بلاول بھٹو زرداری

شریف بردران کے کرتوتوں سے توجہ ہٹانے کیلئے کراچی میں بجلی کا بحران پیدا کیا جارہا ہے،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی

منگل 24 مئی 2016 20:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر عوام سے انتقام لینے کے لیے بجلی کا بحران پیدا کر رہی ہے اور عوام کا پاناما لیکس اور شریف بردران کے دوسرے کرتوتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پورے ملک خصوصاً سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کا بحران پیدا کیا جارہا ہے،جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک کی بجلی کی ضرورت 23700میگا واٹ ہے جبکہ پیداواری گنجائش 23600میگاواٹ ہے اور اس طرح یہ صرف 100میگاواٹ کا معمولی شارٹ فال ہے لیکن وفاقی حکومت اور ان کی بجلی کمپنیز پورے ملک میں حالیہ جاری گرمی کی شدید لہر میں بھی عوام پر 7000 میگاواٹ کا شارٹ فال مسلط کر رہی ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف حکومت نے گردشی قرضوں کے مد میں اربوں روپے دیئے ہیں اور کچھ کیسز میں آئی پی پیز کو اضافی رقمیں بھی دی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود ابھی بھی عوام کو شدید گرمی میں مارنے کے لیے صارفین پر مصنوعی لوڈشیڈنگ مسلط کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق عوام کو بجلی مہیا کرنا ریاست کی ذمیواری ہے اور پوری دنیا میں ایسے ہی ہوتا ہے لیکن نواز لیگ حکومت لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی بریک ڈاؤن اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کررہی ہے، پاکستان کے عوام کووفاقی حکومت کے اس عمل کی شدید مذمت کرنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ سندھ صوبہ سرپلس بجلی پیدا کر رہا ہے لیکن اس کے بدلے نواز حکومت پورے صوبے میں ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کر رہی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کے-الیکٹرک کے اس رویے کی بھی مذمت کی جس میں وہ ادارہ کراچی کے لوگوں کو بجلی فراہم کیے بغیر پیسہ بنا رہا ہے،کے-الیکٹرک کے پاس 1800میگاواٹ کی گنجائش ہے جبکہ واپڈا اور آئی پی پیز کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے بھی 1000میگاواٹ کی فراہمی ہوتی ہے لیکن کے-الیکٹرک صرف گیس پر چلنے والے پیداواری پلانٹس سے 400میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے جبکہ اربوں روپے بچانے کے لیے اپنے فرنس آئل پر چلنے والے تمام پیداواری پلانٹس عملاً بند کر دیے ہیں اور کراچی کے باسی سورج سے اگلنے والے آگ میں جل رہے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے قدیم علاقے لیاری ، کھارادر، کیماڑی اور دیگر پسماندہ بستیوں میں تو روزانہ8سے12گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے،لیاری کے لوگوں کو متعلقہ افسران کے اس تعصبانہ رویے نے کے-الیکٹرک آفس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور کیا،انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ کے-الیکٹرک اپنے فراہمی نظام کو تانبہ کی جگہ سلور کیبلزپر منتقل کر رہی ہے جو زیادہ لوڈ نہیں برداشت نہیں کرسکتی ہیں جس کی وجہ سے بحران دگنہ ہو رہا ہے،بلاول بھٹو زرداری نے کے-الیکٹرک، حیسکو، سیپکوکو خبردار کیا ہے کہ صارفین کو بجلی کے اضافی بلوں کا اجراء بند کیا جائے اور بلا تاخیر اپنی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے بصورت دیگرعوام یہ انتقامی کارروائی برداشت نہیں کریں گے اور ان کے خلاف روڈوں پر نکلیں گے۔