محکمہ تعلیم سندھ نے اساتذہ سے حاضری لینے اور سکولوں کے دورے کرنے کیلئے 200 مانیٹرنگ اسسٹنٹس تعینات کردیئے

منگل 24 مئی 2016 20:40

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) محکمہ تعلیم سندھ نے اساتذہ سے حاضری لینے اور اسکولوں کے دورے کرنے کے لیے 200 مانیٹرنگ اسسٹنٹس تعینات کردیئے، صوبے کے 15 اضلاع کے اندر سپروائیزرس کو انتظامی عہدوں سے ہٹاکر انہیں اسکول میں تعلیم دینے کے لیے تعینات کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کے ایڈیشنل سیکرٹری اسکولس خادم حسین چنہ نے ایک لیٹر لکھ کر سندھ کے چھ ڈویڑن کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ کے ڈائریکٹر اسکولز کو بھیج دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صوبے کے اندر تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کے لیے 15 اضلاع کے اندر 200 مانیٹرنگ اسسٹنٹس مقرر کیے گئے ہیں جو چیف مانیٹرنگ آفیسر کے ماتحت ہونگے اور وہ اسکولوں کے دورے کرکے اساتذہ کی بائیو میٹرک حاضری لیں گے اور طلبہ کی انرولمنٹ کو دیکھنے سمیت اسکولوں کے تمام تر معاملات سنبھالیں گے۔

(جاری ہے)

اسی ڈیوٹی کے لیے پہلے مقرر کیے گئے سپروائیزرس جو ایچ ایس ٹی تھے وہ مناسب نہیں تھے۔ بھیجے گئے لیٹر میں محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹرز اسکولز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈائریکٹ 15 اضلاع کے ان سپروائیزرس کو ان کے انتظامی عہدوں سے فارغ کرکے اسکولوں? میں تعلیم دینے کے لیے تعینات کریں کیونکہ اسکولوں میں پہلے سے ہی اساتذہ کی کمی ہے۔ واضع رہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے متعلقہ اقدام منیجمنٹ کیڈر کے تحت اٹھایا گیا ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے مختلف انتظامی عہدوں پر سینیئر اساتذہ کی مقرریوں کو محکمہ تعلیم کی جانب سے مسترد کرکے علیحدہ افسران مقرر کیے جارہے ہیں جس پر محکمہ تعلیم اور اساتذہ تنظیم گسٹا کے درمیان اختلافات پہلے سے ہی جاری ہے۔

گسٹا کی جانب سے منیجمنٹ کیڈر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جہاں اعلیٰ عدالت نے معاملے نمٹانے کے لیے سندھ سروس ٹربیونل کو بھیجا ہے جس کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا ہے۔ اس سے قبل سپروائیزروں کو انتظامی عہدوں سے ہٹانے کے معاملے نے گسٹا کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :