سی ڈی اے محنت کشو ں کو محب الوطنی کی سزا دی جاری ہے،چوہدر ی محمد یاسین

ادارے کی بقا اور اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، اورنگزیب خان

منگل 24 مئی 2016 20:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء ) سی ڈی اے کی تقسیم اور ملازمین کی میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں منتقلی و ملازمین کو حاصل شدہ مراعات و حقوق کو قانونی تحفظ حاصل نہ ہونے کے سلسلے میں سی ڈی اے مزدور یونین کی جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس بامقام فائر بریگیڈ ہال منعقد ہوا۔ ہزاروں محنت کشوں کی موجودگی کی وجہ سے ہنگامی اجلاس جلسے کی صورت اختیار کر گیا ۔

اجلاس سے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین ، صدر اورنگزیب خان ، راجہ شاکر زمان کیانی، سپریم ہیڈ صوفی محمود علی ، ارشد اعوان ، احمد علی شیرازی ، عزت خان ، چوہدری زاہد،اسد محمود ، وارث بھٹی ، حق نواز عباسی، سید امیر شاہ کاظمی ، چوہدری قیصر محمود ، مرزا سعید ، طارق آفریدی، شبیر تنولی ، وارث دلیپ، عبدالستار بروہی و دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کی تقسیم قبول نہیں کریں گے اور اپنے اوراپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے لیڈر چوہدری محمد یاسین کے ہر حکم پر لبیک کہنے کو تیار کھڑے ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اس موقع پر جنرل سیکرٹری سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی اور جمہوری روایات کا احترام کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے اپنے معاملات کو حل کیا اور بلدیاتی انتخابات اور منتخب نمائندوں کو جمہوریت کی مضبوطی کے لیے قبول کیا۔

ملک میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف اور دیگر قومی ایشوز پر منتخب جمہوری حکومت اور مسلح افواج کا ہمیشہ بھرپور ساتھ دیا۔ لیکن آج میرے سی ڈی اے محنت کش کو اسی محب الوطنی کی سزا دی جاری ہے اور سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کو توڑ کر ملازمین اور ان کے بچوں کا مستقبل تاریک کرنے کی سازش کی جارہی ہے میری صدر پاکستان ممنون حسین ، وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی ، وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری و دیگر اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت جو باربار ان محنت کشوں کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آئی لیکن آج جب ان پندرہ ہزار محنت کشوں اور ان کے خاندان کے افراد کے مستقبل کا فیصلہ کیا گیا تو محنت کشوں کے منتخب نمائندوں کو کسی بھی فیصلے میں نہ شریک کیا گیا بلکہ ہمیں کسی بھی فیصلے سے آگاہ تک نہیں کیا گیا۔

ہم نے ہمیشہ سڑکوں پر آنے کی سیاست سے گریز کیا اور گزشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے ہم منتخب ارکان پارلیمنٹ ، سیاسی جماعتوں کے قائدین، چئیرمین سینٹ بشمول اپوزیشن لیڈر تمام اعلیٰ حکام کو اپنے محنت کشوں کے تحفظات و پریشانی سے آگاہ کرتے چلے آرہے ہیں لیکن زبانی یقین دہانی کے علاوہ ہماری بات پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔ سی ڈ ی اے مزدور یونین نے اپنی تاریخی جدوجہد کے ذریعے اپنے ملازمین کو تاریخی مراعات دلوا کر ایک تاریخ رقم کی لیکن آج یک دم ملازمین کو تمام حاصل شدہ حقوق و مراعات سے محروم کیا جار ہا ہے ۔

سی ڈی اے مزدور یونین اپنی قانونی ، اخلاقی ، سیاسی و عملی جدوجہد کو جاری رکھتے ہونے نہ صرف اپنے محنت کشوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کرے گی بلکہ وقت آنے پر سڑکوں پر بھی آنے سے گریز نہیں کرے گی۔ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے چوہدری محمد یاسین نے فوری طور پر یونین کے صدر اورنگزیب خان کی سربراہی میں ایکشن کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جس میں تمام ڈائریکٹوریٹس کے نمائندے موجود ہوں گے جو وقت اور حالات کے مطابق اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور فوری طور پر تمام ملازمین کو ہدایات جاری کیں کہ وہ بطور احتجاج اپنے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھیں اور جلد ہی پورے سی ڈی اے میں دو گھنٹے دس سے بارہ بجے دن علامتی ہڑتال بھی شروع کی جارہی ہے اور اگر ہمار ے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہ کیا گیا اور ہمارے مطالبات پر اب بھی توجہ نہ دی گئی تو نہ صرف پورے سی ڈی اے میں کام بند کر کے ہڑتال کی جائے گی بلکہ اسلام آباد میں بھی ہڑتال کی کال دی جائے گی۔

سی ڈی اے مزدور یونین جس کی بین الاقوامی سطح پر ایک پہچان ہے اور وہ دیگر ٹریڈ یونین سے ملحقہ ہے ان کے تعاون سے لاکھوں مزدوروں کے ساتھ مل کر اپنے حقوق کی خاطر سڑکوں پر آنے سے گریز نہیں کرے گی۔ ملک پہلے ہی دہشت گردی اور سیاسی انتشار کا شکار ہے اور ہم اسلام آباد جیسے شہر کے امن کو خراب نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم سمجھتے ہیں کچھ سیاسی عناصر جمہوری حکومت سے ایسے غلط فیصلے کروا رہے ہیں جس کی وجہ سے اس شہر کا امن تباہ ہو ۔

میں سی ڈی اے میں موجود ان عناصر کو بھی جنہوں نے ہمیشہ میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا ان سے اپیل کرتا ہوں کہ یہ وقت نہ سیاست چمکانے کا ہے نہ الگ سے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے کا سی ڈی اے ہمارا گھر ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اپنے گھر کو بچانے کے لیے ہم اپنے تمام سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو کر ادارے کی بقا اور سی ڈی اے ملازمین کی تقسیم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں ۔

سی ڈی اے کا محنت کش ہماری اصل طاقت ہے ہم کسی سیاسی جماعت کے کبھی دم چھلہ نہیں بنے ہمارا جینا مرنا سی ڈی اے ملازمین کے ساتھ ہے ہمارا آج بھی دو ٹوک موقف ہے کہ مئیر ، ڈپٹی مئیرز اور منتخب نمائندوں کو بااختیار ہونا چاہیے اور چئیرمین سی ڈی اے کی جگہ بے شک منتخب مئیر ادارے کی بھاگ دوڑ سنبھالے لیکن ادارے کواور سی ڈی اے محنت کشوں کو تقسیم نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :