اگر کسی طالب علم نے بورڈ کے علاوہ کسی شخص یا پرائیویٹ ادارے سے ایڈمٹ کارڈز حاصل کیے ہیں تو وہ فوری طور پر انٹربورڈ آفس سے اپنے ایڈمٹ کارڈز کی تصدیق کروالیں،تاکہ کسی مشکل سے محفوظ رہیں،اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین محمد اختر غوری

منگل 24 مئی 2016 20:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین محمد اختر غوری نے طالب علموں، والدین اور اساتذہ سے کہا ہے کہ اگر کسی طالب علم نے بورڈ کے علاوہ کسی شخص یا پرائیویٹ ادارے سے ایڈمٹ کارڈز حاصل کیے ہیں تو وہ فوری طور پر انٹربورڈ آفس سے اپنے ایڈمٹ کارڈز کی تصدیق کروالیں،تاکہ کسی مشکل سے محفوظ رہیں، ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے جعلی ایڈمٹ کارڈز کی شکایات سامنے آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی بھی طالب علم کو انٹربورڈ میں کوئی بھی کام ہے تو وہ برا ہ راست انٹربورڈ آفس سے رجوع کریں، اپنے کاموں کیلئے بورڈ کے علاوہ کسی سے رابطہ نہ کریں ایسی صورت میں نتائج کی ذمہ داری انہی پر عائد ہوگی۔

(جاری ہے)

چیئرمین بورڈ محمد اختر غوری نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک روز قبل تین طالبات ایڈمٹ کارڈ پر درج امتحانی مرکز موجود نہ ہونے کی شکایت لے کر بورڈ آفس آئیں، جب ان کے پاس موجود ایڈمٹ کارڈز چیک کیے تو وہ جعلی ثابت ہوئے جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر اس واقعہ کی تہہ تک پہنچانے کیلئے بورڈ افسران کو تحقیقات کا حکم دیا، البتہ، چونکہ جعلی ایڈمٹ کارڈ کے معاملہ میں طالبات کا کوئی قصور نہیں تھا اس لئے چیئرمین انٹربورڈ محمد اختر غوری کی خصوصی ہدایات پر ان غریب اور مستحق طالبات سے بغیر کوئی فیس لیے انہیں فوری طور پر ایڈمٹ کارڈز جاری کردیئے گئے تاکہ ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔

محمد اختر غوری کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ کوئی طالب علم امتحانات میں شریک ہونے سے محروم نہ رہ جائے۔دریں اثناء اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی طرف سے ڈی آئی جی ساؤتھ کو خط لکھنے کے بعد پولیس نے جعلی ایڈمٹ کارڈز بنا کر طالب علموں کو لوٹنے والے گروہ کے سرکردہ رکن سروہاب کو گرفتار کرلیا ہے جس کا تعلق سن لائٹ کوچنگ سینٹر کھارا در سے بتایا جاتا ہے، پولیس اس منظم گروہ کے دیگر اہم افراد کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مار رہی ہے، پولیس اور اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے جعلی ایڈمٹ کارڈز کے معاملہ کی اہمیت کے پیش نظر ذمہ داروں کیخلاف سخت اور فوری کارروائی کی ہدایات جاری کردی ہیں۔