امریکی ڈرون حملے میں ملا منصور کی ہلاکت پاکستان کیلئے بڑا جھٹکا ہے ، امریکہ کو ملا منصور کا پتہ تھا ہمیں اطلاع نہیں تھی، ہمیں اپنی ٹیکنالوجی کو جدید بنانے کیلئے بجٹ استعمال کرنا چاہیے،پاکستان میں موجود تمام بیرونی موبائل کمپنیوں کے مالکان بھی باہر کے ہیں ، وہ بادشاہ بنے ہوئے ہیں

سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین سینیٹر شاہی سیدکا کمیٹی اجلاس سے خطاب کمیٹی کی یو ایس ایف کے معاملات کی تفصیل اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت

منگل 24 مئی 2016 19:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء ) سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین سینیٹر شاہی سید نے امریکی ڈرون حملے میں افغان طالبان کے سربراہ ملا منصور کی ہلاکت کو پاکستان کیلئے بڑا جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نظام جدید تر بنایا جائے امریکہ کو ملا منصور کا پتہ تھا ہمیں اطلاع نہ تھی وزیراعظم کو فون کر کے بتایا کہ ہمیں بھی اپنی ٹیکنالوجی کو زیاد سے زیادہ جدید بنانے کیلئے بجٹ استعمال کرنا چاہیے پاکستان میں موجود تمام بیرونی موبائل کمپنیوں کے مالکان بھی باہر کے ہیں اور بادشاہ بنے ہوئے ہیں پی ٹی سی ایل کے بورڈ اور آف ڈائریکٹر ز میں ہماری حیثیت نہیں 26 فیصد حصص پر اتصلات مالک بنی بیٹھی ہے۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ شناختی کارڈ 2002 میں ہاتھ کے نظام سے بنا 2012 میں تجدید ہوئی پاسپورٹ پر نادارا کا شناختی کارڈ آنا چاہیے تھا اور کہا کہ ڈرون سٹیلائٹ ، سم ، مخبر کی اطلاع کے طریقوں کے تحت حملہ آور ہوتا ہے ہماری حکومت نے امریکہ سے اس ٹیکنالوجی کا مطالبہ کیا تھا جو نہ دی گئی ۔

منگل کوکمیٹی اجلاس میں ایس سی او ورچوئل یونیورسٹی ، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو بجھوائی گئی عوامی عرضداشت اور وزارت کی مختلف مدوں میں بجٹ اور استعمال کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔چیئرمین کمیٹی نے وزارت کی طرف سے بروقت بریفنگ فراہم نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ ممبران کو سوالات اٹھانے اور بحث کیلئے وقت نہیں ملتا ورکنگ پیر کم از کم تین دن پہلے ملنا چاہے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت رضوان بشیر خان نے آگاہ کیا کہ وزارت کا غیر ترقیاتی بجٹ 229 ملین ہے 227 ملین خرچ کر لیا گیا ہے پی ایس ڈی پی کے دو منصوبے بھی موجود ہیں جن میں آئی ٹی یو شامل ہیں پاکستان آئی ٹی یو کو ممبر ہے آئی ٹی کنونشن اور الیکٹرانک کرائمز کا یہ منصوبہ ہے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ وائیپ سروس کے حوالے کوئی معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کواربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے کمیٹی نے پچھلے تین سالوں کی تفصیلات طلب کر لیں ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر شاہی سید نے یو ایس ایف کے معاملے کا سوال اٹھایا جس پر آگاہ کیا گیا کہ پسماندہ علاقوں کے لوگوں کی فلاح وبہبود پر اخراجات کیے جاتے ہیں یو ایس ایف کے معاملات کی تفصیل بھی اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی چیئرمین کمیٹی نے کچھ منصوبوں کے لئے بجٹ مانگنے اور کچھ منصوبوں کے بجٹ واپس کرنے کے حوالے سے کہا کہ بغیر منصوبہ بندی کے منصوبہ بندی کمیشن کو منصوبے نہ بھیجے جائیں ایس سی او کے کرنل ٹوانا نے آگاہ کیا کہ کلسنٹینسی اور گاڑیوں کی مد میں 17 ملین کی بچت ہوئی ہے ملازمین کے شعبے میں شاٹ فال ہے بجٹ مانگا گیا ہے خنجراب سے راولپنڈی تک فائر آپٹکس منصوبہ 2018 تک مکمل ہوجائے گے ورچوئل یونیورسٹی کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ طلبا ء سے وصول کی گئیں فیسیں ہی یونیورسٹی کا ریونیو ہے این ٹی بی بورڈ حکا م نے آگاہ کیا کہ کل تعداد 60 ہے 24 اسامیاں خالی ہیں اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے دو دفعہ انٹر ویو کیے لیکن امیدوار معیار پر پورے نہ اترے سینیٹر روبینہ خالد نے این ٹی بی کی طرف سے تربیت حاصل کرنے والوں کی تعداد محکموں اور وزارتوں ڈویژنوں کی مدد اور بجٹ کے علاوہ بورڈ کی کاکردگی کے سوالات اٹھائے جس پر آگا ہ کیا گیا کہ وفاقی وزارتوں ، ڈویژنوں کو ای گورنمنٹ پر لانے اور استعداد کار میں اضافے کیلئے امداد دی جاتی ہے مختلف شعبوں میں 10 ہزار ملازمین کو تربیت دی جاچکی ہے پرانی فائلوں کی جگہ ای فائلنگ کے تحت آئی ٹی، اسٹبلیشمنٹ ڈویژن، وزارت خارجہ ، کیبنٹ ڈویژن ای فائل پر آگئے ہیں 89 ملین بجٹ می سے 40 ملین اخراجات کر دیئے گئے ہیں ۔

وزیراعظم سیکرٹریٹ کی آٹو میشن کا پی سی ون بنا دیا ہے پرائم منسٹر سیکرٹریٹ کی طرف سے پوری عمارت کو وائی فائی نظام اور بائیو میٹرک سسٹم کی درخواست تھی وزیراعظم سیکرٹریٹ کو سائبر سیکورٹی خطرات سے محفوظ بنانے کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ پی سی ون بھی بنادیا گیاہے ایف پی ایس سی کے امتحانات کیلئے امیدواروں کی درخواستوں کا نظام آن لائن کر دیا گیا ہے ۔

امتحان اور پرچوں کی مارکنگ کی آٹو میشن پر بھی کام کر رہے ہیں چار پانچ صفحات کے فارم کی بجائے اب امیدوار صرف آن لائن کے تحت سی وی کے ذریعے امتحان میں شامل ہو سکے گا۔ایڈیشنل سیکرٹری رضوان شبیر نے آگاہ کیا کہ نئی پالیسی کے تحت وزارت یا محکمہ آئی ٹی سسٹم کا منصوبہ خود بنائے گااور اونر شپ بھی وزارت یا محکمے کی ہوگی ۔پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ حکام نے آگاہ کیا کہ کل بجٹ کا73 فیصد استعمال کر چکے ہیں پچھلی حکومت نے لاہور ایئر پورٹ کے نزدیک آئی ٹی پارک کی جگہ دی گئی تھی اب حکومت پنجاب آئی ٹی پارک کیلئے متبادل جگہ فراہم کے گئی کراچی میں جگہ حاصل کر لئی گئی ہے ایڈیشنل سیکرٹری رضوان شبیر نے کہا کہ شاید حکومت پنجاب متبادل جگہ نالج پارک میں دے دے سینیٹر رحمان ملک نے ملک میں موجود سپیکٹرم اور صارفین کے تحفظ کسی ناگہانی آفات یا مداخلت کی نگرانی کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کا معاملہ اٹھایا جس پر کمیٹی نے تفصیلا ت اگلے اجلاس میں طلب لیں ۔

کمیٹی اجلاس میں سینیٹر زعبدالرحمن ملک، غوث محمد خان نیازی، نجمہ حمید، روبینہ خالد، گیان چند، سعید الحسن مندوخیل کے علاوہ وزارت آئی ٹی اور ملحقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ قائمہ کمیٹی کل کے اجلاس میں پی ٹی سی ایل ، پی ٹی ایم ایل ، یوفون ، ایم ٹی سی ، ٹی ایف، یو ایس ایف، نیشنل آئی سی ٹی فنڈ، اور ٹیلی کمیونیکیشن پالیسی کے ایجنڈے پر غور ہوگا۔