دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اعصابی مرض ملٹی پل اسکلروسیس کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے،طبی ماہرین

منگل 24 مئی 2016 18:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) دماغی و اعصابی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اعصابی مرض ملٹی پل اسکلروسیس کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، دنیا بھر میں اس مرض کے افراد کی تعداد 25 لاکھ ہے جبکہ پاکستان میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد ڈھائی لاکھ ہے،اس مرض کی تشخیص نہ ہونے سے کے سبب اس مرض میں مبتلا افراد معذورہوجاتے ہیں ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ملٹی پل اسکلروسیس کا عالمی دن یعنی (World MS Day) منایا جائے گا،پاکستانیوں کو اس مرض سے آگہی کے لیے ڈی وی ڈی ریلیز کی جا رہی ہے تاکہ اس ڈی وی ڈی کے ذریعے لوگ گھر بیٹھے اس بیماری سے متعلق معلومات حاصل کر سکیں۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیورولوجی اویرنس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے صدرپروفیسر محمد واسع شاکر اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالمالک نے کہنا تھا کہ مرکزی اعصابی (دماغی ) نظام میں پیدا ہونے والی ایک بیماری کا نام ملٹی پل اسکلروسیس (ایم ایس) ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ایک قدیم مرض ہے جو اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ گزشتہ چند برسوں سے اس مرض کی تشخیص صحت کے حوالے سے بیداری اور ماہرین کی مہارت میں اضافہ کی وجہ سے با آسانی ہو رہی ہے ۔

یہ بیماری عام طور پر نوجوانوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے ۔نوجوانی کی عمر میں رکاوٹ ڈالنے والی اہم موذی بیماریوں میں اس کا شمار ہوتا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوزشی بیماری ہے جو عام طور پر 20سے 40 سال کی عمر کے افراد کے مرکزی اعصابی نظام یعنی دماغ ، پر مغز حصے ، دماغی پٹھے ، ریڑھ کی ہڈی کے حرام مغز کو لاحق ہوتا ہے۔اس مرض کا شکار ہونے والوں کی اوسطاََ عمر 20سال سے کم اور 10سال سے زیادہ ہوتی ہے ۔

دس سال کی تحقیق کے مطابق یہی خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں یہ مرض نہ ہونے کے برابر ہے ، مرکزی اعصابی نظام جہاں یہ مرض لگتا ہے مختلف علامات ظاہر ہوتی ہیں ، ملٹی پل اسکلروسیس کا مرض دماغی خلیہ پر اثر انداز ہو کر جسم کے باقی پٹھوں پر خرابی پیدا کرتا ہے ۔ڈاکٹر واسع شاکر نے کہا کہ پاکستان میں اس بیماری کی شرح دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے ، ایشیائی ممالک میں ایسٹرن ایشیا اور مڈل ایشیا میں یہ بیماری بہت زیادہ ہے جبکہ ساؤتھ ایشیا میں یہ بیماری کم ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ بیماری نادرن ایریاز میں زیادہ ہے جس کی وجوہات میں موسم کی زیادتی اور جنیاتی فیکٹرز شامل ہیں۔ پاکستان میں ڈھائی لاکھ افراد میں اس بیماری کا شکار ہیں اور سالانہ 400افراد اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں ۔خواتین میں ملٹی پل اسکلروسیس کا مرض مردوں کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہے ۔آج سے 10برس قبل پاکستان میں یہ بیماری ناپید تھی جس کی بنیادی وجہ اس مرض کا تشخیص نہ ہونا ہے اور اس سے مریض اور ڈاکٹر دونوں لاعلم ہوتے ہیں ۔

مگر اب جدیدتشخیص کے آلات کی وجہ سے اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلاجا رہا ہے۔امریکا میں 4لاکھ افراد اس بیماری کا شکار ہیں جبکہ دنیا بھر میں 2اعشاریہ 5ملین یعنی 25لاکھ افراد اس بیماری کا شکار ہیں ۔ امریکہ میں ہر ہفتے 2سو افراد اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی ابتدائی عالامات میں عمومی طور پر جسم میں کمزوری ، چیونٹیوں کا چلنا یاجسم کا سن ہونا، توازن برقرار نہ رہنا ، اندھا پن ، اکڑ پن ، بولنے میں اٹکنا یا بھول جانا مریضوں میں ظاہر ہوتی ہیں ۔

یہ مرض ماہر امراج اعصاب تشخیص کرتے ہیں اور دماغ کا ایم آر آئی اس مرض کا حتمی تجزیہ (ٹیسٹ ) ہے۔ڈاکٹر عبد المالک نے کہا کہ ا گر ملٹی پل اسکلروسیس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو 5سے 10سال کے دوران اس مرض میں مبتلا مریض معذور ہوجاتا ہے ۔ زیادہ تر مریض 10سے 15سالوں میں وہیل چیئرز کے محتاج ہوجاتے ہیں ۔ ہمارے ملک میں اس مرض کے مختلف علاج موجود ہیں جس کے نتیجے میں مریض معذوری سے بچ سکتا ہے اور مرض کی شدت میں کمی ہو سکتی ہے ۔

مریضوں کی نفسیاتی اور جسمانی تھراپی سے مریضوں کو بہتر علاج فراہم کیا جا سکتا ہے ۔پاکستان میں ڈاکٹروں کی اکثریت اس مرض سے لاعلم ہے اور اسی وجہ سے مرض کی بروقت تشخیص نہیں ہو پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو اس مرض سے آگہی کے لیے ڈی وی ڈی ریلیز کی جا رہی ہے تاکہ اس ڈی وی ڈی کے ذریعے لوگ گھر بیٹھے اس بیماری سے متعلق معلومات حاصل کر سکیں ،نیورولوجی اویرنس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن (NARF) اور پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی پاکستان میں ملٹی پل اسکلروسیس کے مریضوں میں آگاہی کے لیے کام کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مریض کو چاہیے کہ وہ اپنے معالج سے دوستی اور اعتماد کی فضاء قائم کرے اور اس سے بالکل آزادانہ واضح طور پر بات چیت کجاری رکھے ، مریض کو ہر اس اثرات پر نگاہ رکھنی چاہیے جو نیا پیدا ہوکر 24گھنٹے تک باقی رہے اور اس کی شدت میں شدت میں اضافہ ہو رہا ہو تو معالج کو بتائے ، کسی علاج کا تجربہ اپنے معالج کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہیے ، ہم آپ کو یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ بعض پیدا ہونے والی علامات کا مرض سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ، دھوپ اور سخت گرمی سے بچیں ، گرمیوں میں ٹھنڈے پانی سے اور سردیوں میں تازہ پانی سے غسل کرنے کی عادت بنا لیں کیونکہ گرم پانی کا استعمال مرض میں شدت کا باعث ہو سکتا ہے ، جیسے کہ ہم اشارہ کر چکے ہیں کہ اگر آپ کے خیال میں مخصوص سوزش شروع ہوجائے تو فورا اپنے معالج سے رجوع کریں ، ملٹی پل اسکلروسیس کے مریض کا تھکاوٹ محسوس کرنا طبعی بات ہے انہیں تھکاوٹ لانے والے اور وزن اٹھانے والے کاموں سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ مرض عضلات قویٰ میں فتور آنے سے زیادہ عرصہ لمبا ہو سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :