صدر مملکت نے اسلام آباد میں بیجنگ فورم 2016 کا افتتا ح کر دیا

پاک چین اقتصادی راہداری موثر ،تیز ترین علاقائی رابطوں کو یقینی بنانے ،چین کے ’ایک خطہ، ایک شاہراہ‘ کے تاریخی تصور کو دنیا کے ایک عہد سے نکال کر دوسرے عہد میں داخل کر دیگا جو ترقی اور امن و استحکام کا دور ہو گا، تقریب سے خطاب

منگل 24 مئی 2016 18:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے اسلام آباد میں بیجنگ فورم 2016 کا افتتا ح کر دیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری مو ثراور تیز ترین علاقائی رابطوں کو یقینی بنانے کے علاوہ چین کے ’’ایک خطہ، ایک شاہراہ‘‘ کے تاریخی تصور کو دنیا کے ایک عہد سے نکال کر دوسرے عہد میں داخل کر دے گا جو ترقی اور امن و استحکام کا دور ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ چین دنیا میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔صدر مملکت نے یہ بات اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور پیکنگ یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ پہلے بیجنگ فورم افتتاح کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، مشیر امورِ خارجہ جناب سر تاج عزیز، ڈاکٹر مختار احمد، چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، پروفیسر زو شان لو، چیئر مین پیکنگ یونیورسٹی کونسل ، جناب سن وی ڈونگ ، سفیر عوامی جمہوریہ چین اورانجینئر محمد اصغر، ریکٹر نسٹ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے ضامن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ خوشی کا موقع ہے کہ چین سے باہر بیجنگ فورم کے پہلے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا انتخاب کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ چین کا پاکستانی قیادت پر یہ بھر پور اعتماد کا مظہر ہے۔اس میں شریک مندوبین کو ایک دوسرے کے خیالات سے فائدہ اٹھا نا چاہیے۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ بیجنگ فورم اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے گا۔اس ضمن میں این ڈی یو اور پیکنگ یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارے اپنی اپنی قومی تعمیر و ترقی اور ترویج کے لیے ٹھوس بنیادیں فراہم کر رہے ہیں اور یہ ادارے مبارک باد کے مستحق ہیں۔صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک چین تعلقات دنیا کے لیے ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔

دونوں ملکوں نے عالمی مسائل کے حل اور علاقائی امن و استحکام کے لیے عالمی فورمز پر یکساں مو ¿قف رکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم خطے میں امن ، کثیر جہتی تعاون اور علاقائی سیاست سے بالا تر ہوکر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہ دونوں ممالک کے دانش وروں اور نوجوانوں کو چاہیے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیں اور نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر ہم عصر دنیا کی قیادت کا فریضہ انجام دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیا، جنوبی ایشیا، مغربی چین اور مشرق وسطی کے سنگم پر واقع ہے۔ اس خطے بحر ہند اور بحر اوقیانوس کا دامن اتنا وسیع ہے کہ اس سے فائدہ اٹھا کر اقوام عالم بھی خوش حالی کی منزل تک پہنچ سکتی ہے۔ انھون نے کہا کہ اپنے محل وقوع کے سبب پاک چین تعلقات اس خطے کی ترقی مین بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔