کپاس کے پودوں پر پھول لگنے سے پہلے جڑی بوٹیوں کی تلفی سے کپاس کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے‘ترجمان محکمہ زراعت

منگل 24 مئی 2016 18:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ کپاس کے پودوں پر گڈی بننے اور پھول لگنے سے پہلے جڑی بوٹیوں کی تلفی سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اٹ سٹ، ڈیلا، تاندلہ بوٹی، چبڑ، کھبل، مدھانہ اور برو کپاس کے کھیتوں میں اگنے والے اہم جڑی بوٹیاں ہیں ۔کپاس کی فصل کی بڑھوتری کے ابتدائی 6 سے 9 ہفتوں کے دوران کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھا جائے تو بھرپور پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

کاشتکار کھیتوں کا ہر فصل کے آغاز اور اختتام پر سروے کریں تاکہ ان کو اپنے کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کی اقسام اور تعداد کا اندازہ ہو جائے جس سے انہیں جڑی بوٹیوں کی تلفی میں مدد ملے گی۔کپاس کے کاشتکارایسا لائحہ عمل اختیار کریں کہ جس سے پورا سال کھیت میں اگنے والی جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے تجاوز نہ کرسکیں۔

(جاری ہے)

جڑی بوٹی مار زہروں کا بے جا استعمال جڑی بوٹیوں میں قوت مدافعت پیدا کرتا ہے ۔

زرعی زہروں کا استعمال صرف ضرورت کے تحت اورصحیح وقت پر کیا جائے۔ صرف ایک گروپ کی زہروں پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ہر سال مختلف طریقہ اثر والی ادویات کا اسپرے کیا جائے۔ دو مختلف ادویات کو ملاکر اسپرے کرنے سے پہلے ان کے آپس میں باہمی تعامل کی نوعیت کو مدنظر رکھا جائے۔جڑی بوٹی مار زہروں کے استعمال کے وقت مناسب سپرے مشینوں اور نوزل کا استعمال کیا جائے تاکہ جڑی بوٹی مار زہر وں کی افادیت بڑھائی جا سکے۔

جڑی بوٹیوں کو بیج بننے سے پہلے تلف کیا جائے اور کھیت کے کناروں اور کھالوں میں اگنے والی جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کیلئے گلائیفوسیٹ، گرامکسون یا دوسری جڑی بوٹی مار زہریں استعمال کی جائیں۔ زرعی مشینری اور آلات کو استعمال کے بعد اچھی طرح صاف کیا جائے تاکہ جڑی بوٹیوں کے بیج ایک کھیت سے دوسرے کھیت میں منتقل نہ ہو سکیں۔