گرمیوں میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ‘میاں مقصوداحمد

2018میں لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کادعوہ کرنے والے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 24 مئی 2016 18:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ گرمیوں میں لودشیڈنگ کم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں، ایک طرف درجہ حرارت 48سینٹری گریڈ سے تجاوزکررہا ہے تودوسری جانب واپڈا حکام کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے،اکثر شہروں میں پانی نایاب اورگرمی کی شدت اور لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے کئی لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں،گیسٹرو اور ڈائریاکی وباء شدت اختیار کرتی جارہی ہے،لاہور سمیت پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں16سے18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہورمیں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بجلی بندش کی وجہ سے رات بھرلوگ جاگنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

لوگ نفسیاتی مریض بنتے چلے جارہے ہیں۔اسکولوں میں بچوں کے بے ہوش ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔کاروباری نظام درہم برہم صنعتی یونٹس بند اور مزدور بے روزگار ہورہے ہیں۔نوبت فاقہ کشی تک آن پہنچی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت بجلی کی طلبمیں اضافہ اور پیداوار میں خلیج بڑھ چکا ہے۔2018میں لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کادعوہ کرنے والے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔توانائی کے بحران کے خاتمے کے لئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ضروری ہے۔سیاسی مصلحتوں سے بالاترہوکر ملک وقوم کے مستقبل کاسوچنا ہوگا۔کالاباغ ڈیم سے سستی بجلی کی دستیابی سمیت بنجرزمین سیراب اور ملک میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیداہوں گے۔

میاں مقصود احمد نے نیپراکی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ2015کے انکشافات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے مختلف سرچارج کی مدمیں بجلی صارفین سے65ارب روپے وصول کیے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق حکمرانوں کاشارٹ فال میں3ہزارمیگاواٹ کادعویٰ غلط جبکہ اصل شارٹ فال7ہزار میگاواٹ تک ہے۔بجلی کی ترسیل کے لئے ٹرانسمیشن سسٹم کمزورہے۔ٹرانسفرمراپنی استعداد کے60فیصدپر چل سکتے ہیں۔انہیں 80فیصد پر چلایاجارہا ہے۔