عالمی برادری کو نئے بحرانوں میں پناہ گزینوں سے متعلق پرانی صورتحال کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے ٗ عبد القادر بلوچ

پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کے بوجھ کی مساوی تقسیم کی ضرورت ہے ٗوفاقی وزیر پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنوں کے لئے سب سے زیادہ معاونت فراہم کررہا ہے ٗخطاب

منگل 24 مئی 2016 18:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو نئے بحرانوں میں پناہ گزینوں سے متعلق پرانی صورتحال کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے ٗپناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کے بوجھ کی مساوی تقسیم کی ضرورت ہے۔ وہ یہاں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد سے متعلق کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

کانفرنس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے طلب کی اور اس کی میزبانی ترکی کی حکومت نے کی۔ دو دن تک جاری رہنے والی کانفرنس میں مختلف سربراہان مملکت و حکومت انسانی ہمدردی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے اداروں اور دیگر افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔وزیر سیفران نے دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ملک کی حیثیت سے پاکستان کی طرف سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سرگرمیوں میں حصہ لینے اور قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت کے حامل ملک کی حیثیت سے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کے بوجھ کی مساوی تقسیم کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنوں کے لئے سب سے زیادہ معاونت فراہم کررہا ہے۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے عزم کا بھی اظہار کیا اور اس کے لئے مناسب فنڈز کی دستیابی کی ضرورت پر زور دیا ۔ اس موقع پر انہوں نے پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر کیلی ٹی کلیمنٹس سے بھی ملاقات کی اور افغان پناہ گزینوں کی جلد رضا کارانہ واپسی کی امید کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر نے این ڈی ایم اے کی نمائش اور نادرا کے سٹال کا بھی دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :