کوئٹہ میونسپل کارپوریشن اراضی لیز کیس :

ملکی تاریخ میں کوئٹہ میں کوئی اچھا پارک نہیں بنا، جو تھے وہ بھی فروخت کر دیئے گئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

منگل 24 مئی 2016 17:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کوئٹہ میونسپل کارپوریشن اراضی لیز کیس کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ملکی تاریخ میں کبھی کوئٹہ میں اچھا پارک نہیں بنا جو اچھے پارک تھے وہ بھی بیچ دیئے گئے۔ کئی پارکس کمرشل پلازوں میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ منگل کے روز کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے کی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو کرایہ دار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے کیفے بلدیہ کا کرایہ بڑھانے کا حکم دیا جبکہ معاہدہ دسمبر2016تک ہے ۔

کرایہ بڑھایا نہیں جا سکتا۔ جبکہ کوئٹہ میونسپل کارپوریشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیفے بلدیہ کی اراضی پر نئے پلازے بنائیں گے پہلی منزل پر کیفے بلدیہ اور باقی منزلوں پر دکانیں بنے گی۔

(جاری ہے)

کیفے بلدیا کی اراضی پر نئی تعمیر سے کارپوریشن کا مالی فائدہ ہو گا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ فائدہ کارپوریشن کا نہیں عوام کا ہونا چاہیئے۔

کوئٹہ میونسپل کارپوریشن بنائے آج تک شہر میں کتنے پارک بنائے گی۔ تاریخ میں کبھی بھی کوئٹہ میں کوئی اچھا پارک نہیں بنا جو اچھے پارک تھے وہ بھی بیچ دیئے گئے جبکہ کئی پارکس کو کمرشل پلازوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ فاضل عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیفے بلدیہ کا کرایہ بڑھانے سے متعلق مقدمہ کا فیصلہ محفوظ کر لیا اور کہا کہ فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :