دوسروں کی جنگیں لڑ کر ان کا ایندھن بنے ، ملکی معیشت کیلئے کچھ نہ کیا، احسن اقبال

منگل 24 مئی 2016 13:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین کی معیشت سے پوری دنیا مستفید ہورہی ہے ہمیں بھی فائدہ اٹھانا ہے‘ ماضی کی حکومتوں نے چین سے دوستی پر توجہ نہ دی لیکن موجودہ حکومت نے پاک چین سیاسی تعلقات کو اقتصادی تعلقات میں ڈھال دیا‘ اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کے 65سالہ تعلقات کا سب سے بڑا منصوبہ ہے‘ ہم نے دوسروں کی جنگیں لڑیں اور ان کا ایندھن بنے لیکن ملکی معیشت کے لئے کچھ نہ کیا‘ آئندہ پچاس سال میں ایشیاء کی سترہ کھرب کی معیشت 175کھرب تک پہنچ جائے گی جو عالمی معیشت کا 52 فیصد ہے‘ اکیسویں صدی کو ایشیاء کی صدی قرار دیا جارہا ہے۔

وہ منگل کو یہاں پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 65 ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا میں سفارتی تعلقات کے حوالے سے منفرد ہے‘ پاکستان اور چین کی دوستی نفع اور نقصان سے بالاتر ہے اور بھائی چارے پر مبنی ہے۔ پاکستان اور چین کی قیادت کو ایک دوسرے پر اندھا اعتماد ہے چین کی قیادت ہر صورت میں پاکستان پر اعتماد کرسکتی ہے۔

چین پاکستان کے ساتھ ہر موقع پر قدم کے ساتھ قدم ملا کر کھڑا ہے۔ دونوں ملکوں کی عوام بھی ایک دوسرے سے محبت کرتی ہے۔ عالمی سطح پر بھی پاکستان اور چین کو ایک دوسرے کا قریبی دوست تصور کیا جاتا ہے۔ پاکستان اور چین عالمی اور علاقائی مسائل پر یک زبان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ چین کے لئے پاکستان میں خیر سگالی کے جذبات ہیں۔

چینی بھی پاکستان اور پاکستانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ماضی میں پاکستان کی قیادت نے چین سے دوستی پر توجہ نہیں دی ۔ 2013 میں حکومت سنبھالتے ہی وزیراعظم نے سب سے پہلے چین کا دورہ کیا۔ چین کی معیشت سے پوری دنیا مستفید ہورہی ہے ہمیں بھی فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ماضی میں پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری سولہویں نمبر پر تھی لیکن موجودہ حکومت کے اقدامات سے پاکستان میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری ہونا شروع ہوئی۔

حکومت نے پاک چین سیاسی تعلقات کو اقتصادی تعلقات میں ڈھال دیا اب چین پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے لئے بہترین ملک بن کر ابھرا۔ اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کی 65 سالہ تعلقات کی تاریخ میں اہم سنگ میل ہے اور سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوسروں کی جنگیں لڑیں اور ان کا ایندھن بنے جنگیں لڑنے کے باوجود ملکی معیشت کے لئے کچھ نہ کیا۔

دنیا بھر میں قومیں علاقائی روابط کے فروغ کے لئے اقدامات کررہی ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری ایک سڑک ایک خطہ کے ویژن کا پہلا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری وسط و جنوبی ایشیاء کے ساتھ خطے کے تین بڑے حصوں کو آپس میں ملائے گی۔ انیسویں صدی برطانیہ اور بیسویں صدی کو امریکہ کی صدی سمجھا جاتا ہے اسی طرح اکیسویں صدی کو ایشیاء کی صدی قرار دیا جارہا ہے۔ ایشیاء کی سترہ کھرب کی معیشت آئندہ پچاس سال میں 175 کھرب تک پہنچ جائے گی جو عالمی معیشت کا 52 فیصد ہے پاکستان اور چین کے گیٹ وے گوادر کے لئے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ سرمایہ کاری سے گوادر ملک کے ترقی یافتہ حصوں میں شامل ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :