لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں حرام جانورں کی آلائشوں کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 24 مئی 2016 12:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار شوکت علی کے وکیل ندیم صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میںغیر قانونی طور پر گذشتہ ایک سال میں ڈیڑھ کروڑ ڈالر مالیت کے حرام جانوروں کی آلائشیں درآمد کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ درآمد کی جانے والی حرام آلائشیں صابن،،ٹوتھ پیسٹ اور گھی کے علاوہ متعدد اشیاءکی تیاری میں استعمال کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل دو سو ستائیس کے تحت پاکستان میں حرام جانوروں اور ان کی لائشوں کی خریدوفرخت نہیں کی جا سکتی لہذا عدالت حرام جانوروں کی آلائشیں کی درآمد پر مستقل پابندی عائد کرنے کے احکامات صادر کرئے۔سرکاری وکیل نے وفاقی حکومت کا جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میںجواب طلب کر لیا۔