پی آئی سی کرپشن کے معاملے کی انکوائری میںمبینہ کرپشن بے نقاب کرنے والے فارماسسٹس کوانکوائری میں شامل نہ کرنے پر عدالت کا سخت اظہار برہمی،،،عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ہسپتال انتظامیہ کی مبینہ کرپشن سے متعلقہ دستاویزات کو انکوائری کمیٹی نے ریکارڈ کا حصہ نہ بنایا تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 24 مئی 2016 12:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار فریحہ مجید وغیرہ کے وکیل شیراز ذکاءایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود سیکرٹری صحت پنجاب نجم احمد شاہ نے ہسپتال انتظامیہ کی مبینہ کرپشن بے نقاب کرنے والے فارماسسٹس کو انکوائری میں شامل ہی نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کرپشن کے ثبوت انکوائری کمیٹی کے ذمہ داران کو فراہم کرنے کے لئے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے ان دستاویزات کو انکوائری کا حصہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا جو کہ عدالتی احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

جس پر عدالت نے مبینہ کرپشن بے نقاب کرنے والے فارماسسٹس کو انکوائری میں شامل نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر فارماسسٹس کو انکوائری میں شامل نہ کیا گیا اور دستاویزات کو انکوائری ریکارڈ کا حصہ نہ بنایا گیا تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت پندرہ جون تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری صحت پنجاب سے عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :