سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ہونے والی انکوائری کو اچانک روک دینے سے کے ایم سی وڈی ایم سیز کے 8ماہ سے تنخواہوں سے محروم

پیر 23 مئی 2016 22:32

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) سجن یونین (سی بی اے) کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ تعلیم کے ملازمین کو 8ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر آئینی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم کے ایم سی کے گھوسٹ ملازمین کے معاملات کی چھان بین کے لیے اعلٰی سطحی کمیٹی قائم کی تھی جس نے تین ہفتوں کے اندر اندر ان تمام ملازمین کے کاغذات ،اسناد ،واچر ،پے سلپ اور سروس ریکارڈ کو چیک کرکے رپورٹ ہائی کورٹ کے روبرو پیش کرنی تھی ۔

مورخہ 16مئی سے بلدیہ جنوبی سے چھان بین کا عمل شروع کیا گیا تھا ۔17مئی کو بلدیہ کورنگی اور 18مئی کو بلدیہ غربی میں چھان بین کا عمل مکمل کیا گیا ۔19مئی کو بلدیہ وسطی 20مئی کو بلہدیہ شرقی اور آج بلدیہ ملیر کے محکمہ تعلیم کے ملازمین کی چھان بین کا عمل روک دیاگیا اور ان ملازمین کو اس سلسلے میں آگاہی بھی نہیں دی گئی ۔

(جاری ہے)

جس سے سخت گرمی کے موسم میں ان ملازمین کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور گھنٹوں بیٹھنے کے بعد واپس لوٹنا پڑااور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کے افسران کوئی معلومات دینے سے قاصر ہیں ۔انہوں نے کمیٹی اراکین سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر چھان بین کے عمل کو مکمل کریں تاکہ ان متاثرہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادا ئیگی ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :