صوبائی اور وفاقی حکومت متروکہ وقف املاک کی زمینوں کو بچانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کر ے‘ڈی سی او ننکانہ قانون کی رٹ قائم کرنے میں ناکام ،عہدے پر مزید قائم رہنا نہ تو صوبائی نہ ہی وفاقی حکومت کے مفاد میں ہے ،مجھے عہدے سے ہٹانے کیخلاف سازش کا تاثر غلط ہے ،کوئی قصور ہی نہیں کیا تو میں استعفیٰ کیوں دوں ؟

چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈصدیق الفاروق کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 23 مئی 2016 21:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مئی۔2016ء) چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تا ہوں کہ وہ متروکہ وقف املاک کی زمینوں کو بچانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کر ے، مجھے عہدے سے ہٹانے کے خلاف سازش کا تاثر غلط ہیجب کوئی قصور ہی نہیں کیا تو میں استعفیٰ کیوں دوں ؟،میں نے آج تک ایک کام بھی قانون سے ہٹ کر نہیں کیا ، ننکانہ کے موجودہ ڈی سی او کا اپنے عہدے پر مزید قائم رہنا نہ تو صوبائی حکومت کے مفادمیں ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت کے مفاد میں ہے کیونکہ وہ وہاں قانون کی رٹ قائم کرنے میں مکمل ناکام ہے ، میں نے کبھی اتنا کمزور اور غیرذمہ دار افسر اپنی زندگی میں نہیں دیکھا ۔

وہ پیر کو یہاں 22زمان پارک میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج متروکہ وقف املاک بورڈ کا300واں اجلاس مکمل ہو گیا ہے ۔ بورڈ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قانون کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے ۔ریکارڈ جلانیوالوں اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے جس کے تحت جو ریکارڈ جلایا گیا اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اس کی تحقیقات کیلئے 5رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے جس کی سربراہی درشن لال ، اسفندیا ر بھنڈارا،رمیش سنگھ اروڑا،کانجی رام اور کرنل (ر)مبشر شامل ہیں ، جو کہ مکمل تحقیقات کے بعد ایک دودن میں اپنی رپورٹ دے دے گی۔

اجلاس میں کچھ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی ہے اس کے علاوہ آج 24مئی سے پنجاب کے 19، کے پی کے 3اور سندھ کے بھی 3اضلاع میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمینوں کی نیلامی شروع کی جا رہی ہے ۔پہلے ہم یہ زمین 3سال کیلئے نیلام کرتے تھے لیکن اب 5سال کیلئے کر رہے ہیں اور اسے 3سے 5سال کرنے کیلئے سفارشات وفاقی وزارت قانون کو بھیج دی گئی ہیں امید ہے کہ وہ بہت جلد اس کی منظوری دے دیگی ۔

صدیق الفاروق نے کہا کہ کچھ نا گزیر وجوہات کی بنا پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے بجٹ اجلا س باقائد گی سے نہیں ہو تے رہے تاہم اب 22جون کو میں نے اسلام آباد میں اپنے محکمے کا بجٹ اجلاس طلب کیا ہے جس کے بعد اسے حتمی شکل دے کر 25جون کو وفاقی حکومت کے حوالے کر دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ کی جگہ پر جانا میری ذمہ داری تھی کیونکہ میں اس محکمے کا سربراہ ہو ں ،اس جلاؤ گھیراؤ کے معاملے میں ڈی سی او کا یہ الزام بالکل بے بنیاد ہے کہ اسے اس معاملے میں اعتماد میں نہیں لیا گیا کیونکہ اس جلاؤ گھیراؤ کو سنبھالنے کیلئے متعلقہ ضلع کے ڈی پی او نے 100پو لیس والے جبکہ ٹی ایم او نے بھی بہت مدد کی جس کیلئے ان سے قبل ازوقت میٹنگ کی گئی تھی تو پھرہی انہوں نے یہ سب وسائل فراہم کیے اور ا س کیلئے باضابطہ میٹنگ 13اپریل کو ہوئی تھی جس میں ڈی سی او نے خو دبھی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کر وائی تھی ، جو بھی قبضہ گروپو ں کی سرپرستی کر ے گایاخود ملوث ہوگا تو وزیر اعلیٰ پنجاب اسے کسی قیمت پر معاف نہیں کر یں گے کیونکہ انہوں نے تو اپنے داماد کو بھی ہتھ کڑی لگواکر جیل بھجوا دیا تھا ، اس لیے میں بھی انہی کی روش کو اپناؤں گا اور اگر کوئی قبضہ گروپوں کی سرپرستی کر ے گا تو میں اس کا نام لینے سے ہرگز نہیں جھجھکوں گابلکہ سرعام اس کا نام لوں گا خواہ اس کا تعلق میری اپنی سیاسی جماعت سے ہی کیوں نہ ہو ۔

آصف ہاشمی کے معاملے میں تحقیقاتی ادارے کام کر رہے ہیں اور مکمل طورپر آزاد اور غیر جانبدارانہ کر رہے ہیں اور بہت جلد اس کے نتائج برآمدہو ں گے۔