گرمیوں کی چھٹیوں پر سندھ حکومت نے جلد بازی میں فیصلہ کیا ہے، 46 اسکولز کی رجسٹریشن معطل کرنا تعلیم دشمنی ہے، حیدر علی

محکمہ تعلیم سندھ رجسٹریشن کینسل کرنے کے نوٹیفیکشن کو غیر مشروط طور پر واپس لے،ورنہ قانونی حق استعمال کیا جائے گا۔پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 23 مئی 2016 21:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) آل سند ھ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی نے کہا ہے کہ گرمیوں کی چھٹیوں پر سندھ حکومت نے جلد بازی میں فیصلہ کیا ہے، 46 اسکولز کی رجسٹریشن معطل کرنا تعلیم دشمنی ہے ۔محکمہ تعلیم سندھ رجسٹریشن کینسل کرنے کے نوٹیفیکشن کو غیر مشروط طور پر واپس لے،ورنہ ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے لئے قانونی حق استعمال کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وائس چیئرمین انور علی بھٹی ،محمد انور اور دیگر بھی موجود تھے۔چیئرمین حیدر علی کا کہنا تھا کہ 19 مئی کو ایک نوٹیفیکشن کے ذریعے محکمہ تعلیم سندھ نے سب کو حیران کر دیا تھا ،تعلیمی ادارے افراتفری میں بند نہیں کئے جا سکتے تھے ۔

(جاری ہے)

، انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے محکمہ تعلیم سے تین روز کی مہلت مانگی تھی تاکہ جن اسکولز کے ٹیسٹ اور ہوم ورک کا سلسلہ ہو وہ مکمل کر لیا جا تا لیکن شاید محکمہ تعلیم تعلیمی عمل کو رکوانا ہی چاہتا تھا ۔

جنگی بنیادوں پر پرائیویٹ اسکول کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا اجلت میں 46 اسکلوز کو رجسٹریشن معطلی کے نوٹسز بھجوائے گئے، حیدر علی نے کہا کہ میڈیا میں ان اسکولز کی فہرست شائع کر کے انہیں مجرم بنا کر پیش کیا گیا،ہم تمام تر زیادتی کی صورتحال پر احتجاجی تحریک چلانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ اور ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کا نجی اسکولز کے ساتھ رویہ تضحیک آمیز ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے وہ ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے لئے عدالتوں میں بھی جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :