ملا منصور پر کوئٹہ میں ڈرون حملہ ہوا‘ان کی گاڑی کو دالبدین میں نشانہ بنایا گیا:افغانستان کے بھارت نواز چیف ایگزیکٹوڈاکٹرعبداللہ عبداللہ کا ٹوئٹرپرمضحکہ خیزبیان

ملامنصور پر کوئٹہ میں ڈرون حملہ ہوا ‘ان کی گاڑی کو 400کلومیٹردوردالبدین میں نشانہ بنایا گیا :عبداللہ عبداللہ کا پغام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 22 مئی 2016 18:25

ملا منصور پر کوئٹہ میں ڈرون حملہ ہوا‘ان کی گاڑی کو دالبدین میں نشانہ ..

کابل(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22مئی۔2016ء) افغانستان کے خفیہ ادارے این ڈی ایس اورافغانستان کے چیف ایگزیکٹیواور شمالی اتحاد کے لیڈرعبداللہ عبداللہ نے نے سرکاری طور پر ملامنصور کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے-بھارت نوازڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرکا سہارا لیتے ہوئے کہا ہے نے انتہائی مضحکہ خیزبیان جاری کیا ہے انہوں نے لکھا ہے کہ طالبان سربراہ ملامنصور گزشتہ روز4بجکر30منٹ پرکوئٹہ میں ڈرون حملے میں مارے گئے ہیں جبکہ اپنی اسی پغام میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی کار کو دالبدین میں نشانہ بنایا گیا جوکہ کوئٹہ سے تقریبا400کلومیٹردورہے ۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹیواور خفیہ ایجنسی کی اہلیت کا اندازہ ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ کے ٹوئٹرپر پغام سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے-بلوچستان حکومت نے صوبے میں کسی قسم کے ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی جبکہ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ جس ڈرون حملے میں مبینہ طور پر ملا منصور کی ہلاکت کا دعوی کیا جارہا ہے وہ افغانستان کے صوبے زابیل میں ہوا ہے- اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکی فوج نے افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور پر فضائی حملہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

پینٹاگون کے مطابق وہ ابھی معلومات کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن ان کے خیال میں اس بات کا ’غالب امکان ہے کہ ملا منصور اس حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔تاہم امریکی حکام نے ڈرون حملے کے مقام کے بارے میں کوئی بات نہیں کی-دوسری جانب پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ وہ ابھی کسی خبر کی تصدیق نہیں کر سکتے تاہم ملا اختر منصور کی ہلاکت کی اطلاعات سے متعلق تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں سرکاری حکام نے ضلع نوشکی میں ایک گاڑی میں دھماکے سے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق تو کی ہے لیکن ڈرون یا فضائی حملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔مقامی حکام کو ایک گاڑی میں دھماکے کی اطلاع ملی جب وہ وہاں پہنچے تو گاڑی بری طرح سے تباہ ہوگئی تھی اور اس میں دو افراد جل کر ہلاک ہوئے تھے-پاکستانی ذرائع ابلاغ کی بعض رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے ایک شخص کی شناخت ہوئی ہے جو کہ گاڑی کا ڈرائیور تھا جبکہ دوسرے شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر سرکاری حکام اس ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہیں تو یہ بلوچستان کے کسی علاقے میں پہلا ڈرون حملہ ہوگا۔نوشکی کے ڈپٹی کمشنر شکیل خواجہ خیل کے مطابق تباہ ہونے والی گاڑی سے ایک شخص کا پاسپورٹ ملا ہے۔ جس پر محمد ولی کا نام ہے اور اس کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے ہے۔