بیرونی قرضوں میں75فیصد اضافہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے،پاکستان کا قرضہ 65.5ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنا تشویشناک ہے،پاکستان مسلم لیگ لاہور کے ترجمان ناصر رمضان گجر

جمعہ 20 مئی 2016 22:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ لاہور کے ترجمان ناصر رمضان گجر نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں میں75فیصد اضافہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے،ناقص پالیسیوں اور تجارتی خسارہ بڑھنے کے بعد اب تو صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضے لینے پڑیں گے ۔انہوں نے پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضہ65.5ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے9سال کے دوران بیرونی قرضے میں 75فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار بیرونی قرضہ بڑھ کر65.5ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ہاؤس میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ناصر رمضان گجر نے کہا کہ حکومت نے برسراقتدار آتے ہی اغیار کی امداد قبول نہ کرنے اور کشکول توڑنے کے دعوے کیے اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے ماضی میں قرض اتارو ملک سنوار مہم بھی شروع کی تھی ا س کے باوجود موجودہ حکومت نے اڑھائی سال میں27ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے کشکول تو نہیں ٹوٹا بلکہ کشکول کا سائز مزید بڑا ہوتا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت اس خطرناک رجحان کو روکنے کیلئے فوری اقداما ت اٹھائے کیونکہ قرضوں میں مزید اضافہ سے ملک کا معاشی مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔جبکہ نجی شعبہ سمیت عام آدمی کیلئے مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات کو کنٹرول کرے اور وزیروں مشیروں کی فوج ظفر موج کو کم کرے تاکہ ملکی خزانے پر بوجھ کم ہوسکے۔