ایل پی جی انڈسٹری کی ترقی و بہتری کیلئے وزیراعظم ، وزیر پیٹرولیم اور وزیر خزانہ کو بجٹ تجاویز ارسال

ایل پی جی امپورٹ پر جی ایس ٹی ختم‘ گیس امپورٹ پر ایڈوانس ٹیکس5.5فیصد ختم کرنے ‘ڈسٹری بیوٹر کا منافع 20فیصد کرنیکی سفارش رمضان پیکج کا اعلان ،ایل پی جی کو ایل این جی کی طرح پروموٹ کیا جائے‘ چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز عرفان کھوکھر کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 20 مئی 2016 22:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مئی۔2016ء) ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستا ن نے ایل پی جی انڈسٹری کی بہتری وترقی کیلئے وزیراعظم پاکستان ، وزیر پیٹرولیم اور وزیر خزانہ کو بجٹ مالی سال 2016-17کیلئے تجاویز ارسال کر دیں جس میں ایل پی جی کی امپورٹ فیز یبل کرنے پر ترجیح دی گئی،بجٹ پروپوزل میں ایل پی جی کی امپورٹ پر فوری طور پر جی ایس ٹی مکمل طور پر ختم کرنے کے ساتھ ساتھ گیس امپورٹ پر 2015میں لگائے گئے ایڈوانس ٹیکس 5.5فیصد ختم کرنے کی تجویز دی گئیجبکہ ملک بھر میں لاکھوں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کا منافع کم سے کم 20فیصد کرنیکی سفارش بھی کی گئی۔

چیئرمین عرفان کھوکھر نے ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر رمضان پیکج کا اعلان کیا جائے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایل پی جی 35 روپے لیٹر فروخت ہو رہی ہے اور پاکستان میں پیٹرول ڈیزل اور دوسرے فیول کی نسبت ایل پی جی 50فیصد سستافیول فیول ثابت ہواہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھرایل پی جی بجٹ پروپوزل میں لوکل گیس کی پیداوار اور گیس کی امپورٹ میں فرق بتایا جس میں واضح ہوا کہ 2015میں ایل پی جی کی امپورٹ اورفروخت نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

پاکستان میں انرجی کے بحران کی وجہ سے بڑی تعداد میں انڈسٹری سیکٹر، آٹو سیکٹر ایل پی جی پرمنتکل ہو گیا۔ 2015کے سال میں ٹوٹل245,745میٹرک ٹن اور 2016میں ابھی تک 175,000میٹرک ٹن امپورٹ ہوئی۔2015کے سال میں ایل پی جی کی ملک بھر میں ریکارڈ فروخت 87کروڑ 51 لاکھ (87,51,000,00)کلو گرام ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2016-2017میں پاکستان کی لوکل پیداوار میں یومیہ 800میٹرک ٹن اضافہ ہو جائیگااور پاکستان میں ریکارڈ ایمپورٹ 4لاکھ میٹرک ٹن ہو گی۔

ایل پی جی کی کل فروخت گیس کی 40فیصد ایمپورٹ پر منحصر ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ ایل پی جی کی امپورٹ پر ایک بہترین فیزیبل پالیسی بنائی جائے۔ ٹیکس کی چھوٹ سے نہ صرف ٖغریب عوام کو سستی گیس ملے گی بلکہ پاکستان میں گیس کی قیمتیں مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ایمپورٹ سے حکومت کو زرمبادلہ حاصل ہو گا۔ عرفان کھوکھر نے مزید واضح کیا کہ اگر ایل پی جی کی ایمپورٹ پرایڈوانس ٹیکس5.5فیصداور جی ایس ٹی مکمل طور پر ختم نہ کی گئی تو ایل پی جی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو غیر معیاری سلنڈروں کی مینوفیکچرنگ کے خاتمے کیلئے 15دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔اگر 15 دن میں غیر معیاری سلنڈر بنانے والے کارخانے بند نہ ہوئے تو 5جون کو ملک بھر میں گیس سپلائی بند کردینگے۔ ایل پی جی کے فیول کے ساتھ سوتیلا سلوک نہ کیا جائے اور ایل پی جی پر بھی ایل این جی جتنی توجہ دی جائے۔ ایل پی جی معیاری سلنڈر کی مینوفیچرنگ کے لیے لوہے کی شیٹ امپورٹ کی جاتی ہے۔ سلنڈروں کی سٹیل شیٹ پر ٹیکس کی رعایت کی جائے تاکہ معیاری سلنڈر کی قیمت کم ہو اور غریب صارفین ایل پی جی معیاری سلنڈر استعمال کریں تاکہ مزید دھماکوں کے قیمتی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔