عالمی منڈیوں میں قیمتوں کے اُتار چڑھاؤ اور مختلف پالیسیوں کے نتیجے میں کاشت کار طبقہ بہت متاثر ہوا ہے‘عائشہ غوث پاشا

لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے سلسلے میں پنجاب حکومت شمسی توانائی ، ونڈ توانائی اور کول توانائی کے مختلف منصوبوں پر پوری رفتار کے ساتھ مکمل کرنے پر توجہ دے رہی ہے دسمبر 2017 تک پنجاب میں بجلی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا ‘صوبائی وزیر خزانہ

جمعہ 20 مئی 2016 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء ) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں قیمتوں کے اُتار چڑھاؤ اور مختلف پالیسیوں کے نتیجے میں کاشت کار طبقہ بہت متاثر ہوا ہے جس کے لیے پنجاب حکومت نے زرعی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے آئندہ دو سالوں کے دوران 100 بلین روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے ،لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے سلسلے میں پنجاب حکومت شمسی توانائی ، ونڈ توانائی اور کول توانائی کے مختلف منصوبوں پر پوری رفتار کے ساتھ مکمل کرنے پر توجہ دے رہی ہے اور دسمبر 2017 تک پنجاب میں بجلی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں اووسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جس میں شہاب رضوی، عبد العلیم اور چیئر مین پنجاب ریوینیو اتھارٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کے علاوہ ملک کی معروف کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداروں اور معروف تاجروں نے شرکت کی ۔ صوبائی وزیر نے تاجر برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں لاکھوں کی تعداد میں نوجوان بیروزگاری کا شکار ہیں اور پنجاب حکومت صوبے سے اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے 20 لاکھ نوجوانوں کو اسکلڈ دیویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف شعبہ جات میں تربیت فراہم کررہی ہے تاکہ یہ نوجوان اندرون و بیرون ملک لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ با عزت روزگار بھی کمانے کے قابل ہوسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں امن عامہ کی صورتحال اور موجودہ حکومت کی بہتر پالیسیوں کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں مگر موجودہ حکومت پنجاب میں مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں نجی شعبے کا تعاون چاہتی ہے جو صوبے میں زیادہ سے زیادہ صنعتیں لگانے اور زرعی شعبے کو ترقی دینے میں اپنا رول ادا کریں۔

اس موقع پر شہاب رضوی نے صوبائی وزیر کو مختلف تجاویز پر مبنی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع ہیں لیکن ڈبل ٹیکس سسٹم کی بدولت تاجر برادری سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہے۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ کراچی میں اُن کے دورے کا مقصد پنجاب کے آئندہ بجٹ سے قبل تمام تاجروں سے تجاویز کا حصول اور دیگر اُمور پر باہمی تبادلہ خیال کی فضاء کو ہموار کرنا ہے تاکہ حکومت اور تاجر برادری کے درمیان اعتما د کی فضاء کو بحال کرکے ملک کو حقیقی معنوں میں معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔

بعد ازاں شہاب رضوی صوبائی وزیر کو چیمبر آف کامرس کا سووینئیر پیش کیا۔قبل ازیں ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پاکستان بزنس کونسل میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں پاکستان بزنس کونسل کے چیئر مین عاطف باجوہ ، سی ای او احسن ملک اور دیگر معروف تاجروں نے شرکت کی ۔ا نہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت کے تحت پنجاب بجٹ بنانے سے پہلے معاشرے کے تمام طبقوں بشمول تاجر برادری ، ایسوسی ایشنز اور ماہرین سے تجاویز لی جارہی ہیں تاکہ ٹیکس نیٹ کا دائرہ وسیع کرنے کے ساتھ ٹیکس گزاروں کو ٹیکس کے سلسلے میں رعایت ، خدمات اور دیگر اُمور میں سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو صرف نعروں سے مطمئن نہیں کیا جا سکتا بلکہ فلاح عامہ کے منصوبوں پر عملاً کام کرکے دکھانا ہوگا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ترقیاتی پروگراموں کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ ٹیکس ادا کریں اور صوبے میں پنجاب ریونیو اتھارٹی قائم کردی ہے جو لوگوں میں ٹیکس کلچرل کے شعور کو اُجاگر کرنے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ٹیکس کے حصول کے سلسلے میں لوگوں کو بلا وجہ پریشرائز کرنے کے بجائے ٹیکس کی ادائیگی پر آمادہ کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں ہر سال دس اپریل کو پنجاب میں ٹیکس ڈے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امانت اسکیم کے تحت ریستورانوں سے کھانا کھانے والے افراد کھانے کا بل ضرور حاصل کرتے ہیں جس کے بناء پر ہر ماہ پنجاب ریونیو اتھارٹی قرعہ اندازی کے ذریعے لوگوں کو مختلف قسم کے انعامات بشمول عمرے کا ٹکٹ ، کار ، موٹر سائیکلیں دے رہی ہے جس سے نہ صرف پنجاب حکومت کو ٹیکس حاصل ہورہا ہے بلکہ ریستورانوں کی بھی میڈیا کے ذریعے شہرت کے ساتھ ساتھ لوگ ٹیکس کی ادائیگی پر فخر محسوس کرتے نظر آرہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :