کارکن کو مار کر اسکی لاش پر سیاست متحدہ کا پرانا وطیرہ ہے،شمشاد غوری

ملیر میں پندرہ روز میں تین مہاجر کارکن زخمی کئے جاچکے ہیں ،انتظامیہ نوٹس لے

جمعہ 20 مئی 2016 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے کہا کہ ملیر میں اپنے ہی کارکن کو مار کر اسکی لاش پر واویلہ مچانا متحدہ کا پرانا وطیرہ ہے،مافیا جماعت اپنے اندرونی اختلافات پر پردہ ڈالنے کیلئے ایک بار پھر لاشوں کی سیاست کررہی ہے ،یہ اور بات ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے ٹارگٹڈ آپریشن کی وجہ سے اسے عوام کے خون کی ہولی کھیلنے کا موقع نہیں مل رہا جس کی وجہ سے اپنے ہی کارکنوں کو ٹھکانے لگا کر اسکور پورا کررہی ہے ،انتظامیہ نوٹس لے ۔

عارضی بیت الحمزہ سے جاری کردہ بیان میں شمشاد خان غوری نے کہا کہ اپنے گناہوں اور بربریت کا مہاجر قومی موومنٹ کے سر تھونپ کر دہشت گرد جماعت اپنے گناہوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی ،گذشتہ پندرہ روز کے دوران مہاجر قومی موومنٹ کے پرامن کارکنان اور انکے گھروں پر دہشت گرد حملہ کررہے ہیں جسکے نتیجے میں تین کارکنان شدید زخمی کئے جاچکے ہیں اسکے علاوہ فہد کے قتل کی آڑ لے کر چیئرمین آفاق احمد کی تصاویر پھاڑی اور کارکنوں پر تشدد کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے کارکنان میں شدید اشتعال پیدا ہورہا ہے ،چونکہ تصادم کی سیاست ہمیشہ کیلئے دفن کرچکے ہیں اس لئے کارکنان کو مسلسل صبر کی تلقین کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

شمشاد خان غوری نے کہا کہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی اور محاذ آرائی کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ ہمیں اپنی قوم اور شہر کا مستقبل عزیز ہے اس لئے مافیا جماعت کو متنبہ اور انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں لاشوں کی گھناؤنی سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے خلاف اشتعال انگیز بیانات اور کارکنوں کے گھروں پر حملے کے باوجود ناصرف صبر تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں بلکہ الزام تراشی کا جواب دینا بھی ضروری نہیں سمجھتے البتہ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملیر میں ہونے والے واقعات کی باریک بینی سے تحقیقات کی جائے حقائق خود سامنے آجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :