وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی کسانوں اور زراعت کے ساتھ مجرمانہ غفلت اور سوتیلے پن کا رویہ قابل مذمت ہے ‘لیاقت بلوچ

وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے زرعی پیکیج ناکام ہوئے ہیں حکومت زراعت کی بحالی اور کسانوں کی سرپرستی کے لیے بنیادی ضروری اقدامات نہیں کر رہی ‘سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

جمعہ 20 مئی 2016 20:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی کسانوں اور زراعت کے ساتھ مجرمانہ غفلت اور سوتیلے پن کا رویہ قابل مذمت ہے ، وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے زرعی پیکیج ناکام ہوئے ہیں لیکن حکومت زراعت کی بحالی اور کسانوں کی سرپرستی کے لیے بنیادی ضروری اقدامات نہیں کر رہی ، چاول ، گنا ، آلو ، کپاس اور گندم کے کاشتکار تباہ ہورہے ہیں ۔

فصل کی سرکاری ریٹ کے مطابق فروخت ناممکن بنا دی گئی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ زراعت سے متعلق تمام ضروریات مثلاً بیج ، کھاد ، زرعی ادویات پر ناروا ٹیکس ختم کیے جائیں ۔ حکومت سبسڈی دے اور زرعی مداخل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے ۔

(جاری ہے)

کسانوں پر پہلے سے لیے گئے قرضوں پر سود کی لعنت ختم کر دی جائے تاکہ کسانوں کو ریلیف ملے ۔ کھیت سے اجناس ، پھلوں ، سبزیوں کو صارفین تک پہنچانے میں درمیانی واسطوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ قیمتیں کم ہوں ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ گرمی کی شدت میں لوڈشیڈنگ ، بجلی کا غیر معمولی تعطل گھریلو صارفین کے ساتھ تجارت اور صنعت و زراعت کے لیے بھی جان لیوا ہے ۔حکومت کے تمام دعوے سراسر جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ۔ لیاقت بلوچ نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب رورل سپورٹ پروگرام کے احتجاجی ملازمین کے مطالبات تسلیم کیے جائیں تاکہ شدید گرمی میں احتجاج کا سلسلہ ختم ہو سکے ۔