ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی حکومت کو کراچی کی یاد آگئی ہے،خواجہ اظہار الحسن

کراچی کے میئر کو اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں تاہم اس کے باوجود ہم نے شہر کی ترقی کے لیے دس نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا ہے یاتی انتخابات میں مزید تاخیر سے کراچی میں تاریکی چھاجائے گی,،کراچی کا ایڈمنسٹریٹر وزیراعلیٰ کے مزاج پر تبدیل ہوتا ہے ،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 20 مئی 2016 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی حکومت کو کراچی کی یاد آگئی ہے ۔کراچی کے میئر کو اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں تاہم اس کے باوجود ہم نے شہر کی ترقی کے لیے دس نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا ہے ۔

میئر کے انتخاب میں مزید تاخیر سے شہر میں تاریکی چھاجائے گی ۔کراچی کا ایڈمنسٹریٹر وزیر اعلیٰ کے مزاج پر تبدیل ہوتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی لئیق احمد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ملاقات میں خواجہ اظہار الحسن نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے استفسار کیا کہ رواں سال کتنی نئی اسکمیں شروع کی گئی ہیں ؟لئیق احمد نے کہا کہ نئی اسکیموں کے حوالے سے مجھے آگاہی نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے ماتحت سے پوچھ کر آپ کو آگاہ کردوں گا ۔جبکہ لئیق احمد نے کے ایم سی کے مجموعی ریونیو کے حوالے سے بھی اپوزیشن لیڈر کو آگاہ نہیں کیا ۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کی تنخواہ ایک کروڑ روپے ہے ،جس پر ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ ایک گورکھ دھندا ہے ۔اس دھندے میں بہت بڑے بڑے نام شامل یں ۔

سب کے نام نہیں لے سکتا ۔کے ایم سی کا بجٹ صرف اور صرف کاغذوں کی حد تک ہوتا ہے۔شہر میں چارجڈ پارکنگ کو ختم کررہے ہیں ۔چارجڈ پارکنگ کو کراچی کی تمام گاڑیوں پر ٹیکس میں ضم کریں گے۔ہماری آڑ میں چارجڈ پارکنگ لینے والے عیاں ہوجائیں گے۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی میں مجھ سمیت رحمان ملک کے بھی بل بورڈز لگے ہوئے ہیں۔مجھے بتایا جائے کہ یہ بل بورڈذ کب ہٹیں گے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہا رالحسن نے کہا کہ میں حکومتی شخصیات کی طرح ایڈمنسٹریٹر کراچی سے خفیہ میٹنگ کرنے نہیں آیا تھا ۔کراچی کے نام پر اربوں روپے لگانے کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن یہ پیسے خرچ نہیں کیے جاتے ہیں ۔تاحال 150ارب روپے آنا باقی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو اچانک کراچی کی یاد آگئی ہے ۔

حکومتی وزراء کے چہیتے شہر میں چائنہ کٹنگ کررہے ہیں ۔شہر کی اربوں روپے کی دولت لوٹنے والوں کا احتساب کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات سندھ اچھے اور محنتی آدمی ہیں ۔جام خان شورو سے امید ہے کہ وہ کرپشن کا خاتمہ کرکے بھی دکھائیں گے ۔ہم نے عوام کے سامنے حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب کیا ہے ۔جلد وزیر خزانہ اور وزیر بلدیات سے بھی ملاقات کرکے ان کو مسائل سے آگاہ کروں گا ۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کے میئر کو اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں تاہم اس کے باوجود ہم نے شہر کی ترقی کے لیے دس نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا ہے ۔بلدیاتی انتخابات میں مزید تاخیر سے کراچی میں تاریکی چھاجائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے پانچ سال کے عرصے کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی کے 10ایڈمنسٹریٹرز سے ملاقات ہوچکی ہے ۔کراچی کا ایڈمنسٹریٹر وزیراعلیٰ سندھ کے مزاج پر تبدیل ہوتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :