ایس ای سی پی نے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ریگولیشن 2008ء اور ایٹ ریگولیشن 2015ء میں ترامیم متعارف کرا دیں

جمعہ 20 مئی 2016 20:14

اسلام آباد ۔ 20 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 مئی۔2016ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے غیر مالیاتی بینکاری کمپنیوں اور رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ (ریٹ) کمپنیوں کو مستحکم بنانے اور ان میں کی گئی سرمایہ کاری کو مزید تحفظ بنانے کیلئے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ریگولیشن 2008ء اور ایٹ ریگولیشن 2015ء میں ترامیم متعارف کرا دی ہیں۔

ریگولیشن میں ترامیم کے مطابق، اگر کسی شخض، جس کے ذمے کسی مالیاتی ادارے کے واجبات ، چاہے کنتی ہی رقم کے ہوں، واجب ادا ہوں اور ایسے شخض یا کمپنی یا فرم جس میں وہ چیف ایگزیکٹو یا ڈائریکٹر ہو، تو اس کمپنی کی سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی، سی آئی بی رپورٹ میں ظاہر ہوں گے تو ایسا شخض فٹ اینڈ پراپر کے معیار کے مطابق تصور نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

مز ید یہ کہ ایسے تمام اشخاض جن کو کہ فٹ اینڈ پراپر کے معیار پر پورا اترنا چاہئے، کمیشن کو ایک حلف نامہ جمع کروائیں گے کہ ان اشخاص یا ایسی کمپنیوں جن میں کہ وہ چیف ایگزیکٹو یا ڈائریکٹر ہیں یا جن کے واحد مالک ہیں، کے ذمہ کسی مالیاتی ادارے کے واجبات واجب ادا نہیں ہیں۔ ان ترامیم سے غیر مالیاتی کمپنیوں اور ریٹ کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے فٹ اینڈ پراپر کے معیارات میں ہم آہنگی پیدا ہو گی اور کمپنیوں میں شفافیت اور استحکام پیدا ہو گا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔