ہائیکواپنے اظہار میں فطرت کے زیادہ قریب صنفِ سخن ہے: تکاشی کوُرائی

جا پان ایمبسی کے زیر اہتمام سالانہ ہائیکو مشاعرے کی خوبصورت تقریب میں جاپانی سفیر کا خطاب

جمعہ 20 مئی 2016 20:08

اسلام آباد ۔ 20 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 مئی۔2016ء) ہائیکو جاپان کی مقبول ترین صنفِ سخن ہے۔ اپنے اظہار میں ہائیکو فطرت کے بہت زیادہ قریب ہے۔ تین مصرعوں کے ایک ہائیکو میں شاعر فطرت سے کلام کرتا محسوس ہوتا ہے۔ ہائیکو بہت سہل شعری اظہار ہے مگر احساس کی سطح پر اس میں گہری معنویت ملتی ہے۔ ان خوبصورت خیالات کا اظہار پاکستان میں حال ہی میں تعینات کیے گئے سفیرِ جاپان تکاشی کوُرائی نے سفارت خانہ جاپان کے زیر اہتمام پاکستان ہائیکو سو سائٹی اور پاکستان اکادمی ادبیات کے اشتراک سے اکادمی کے ہال میں منعقدہ سالانہ ہائیکو مشاعرے کی تقریب میں چیف گیسٹ کی حیثیت سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہائیکو اب دُنیا کی کئی زبانوں میں لکھی جا رہی ہے جو اس کی مقبولیت اور اثر پذیری کا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہائیکو فطرت نگاری کے علاوہ شاعر کی باطنی کیفیات کو بھی عمدگی سے شعر کے قالب میں ڈھالتا ہے۔ ہائیکو میں بہتے دریا کی روانی کی سی صدا خوشگوار اثر دیتی ہے۔ ہلکی ہلکی برستی پھوار اور پر سکون آبشار کی نظارگی ہائیکو کا حسنِ بیان ہے اس لیے نئی نسل میں یہ صنفِ سخن فروغ پا رہی ہے۔

انہوں نے تقریب میں ارجنٹینا کے سفیر عزت مآب ۔۔۔۔ کچھ سابق سفرا ء ،سینئر دانش وروں ، اساتذہ ، طلبہ اور اہلِ ذوق شرکاء کی کثیر تعداد میں آمدپر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے اکادمی ادبیات کے چیئرمین ڈاکٹر قاسم بگھیو نے مہمانِ اعزاز کی حیثیت سے اپنے خطاب میں ہائیکو کو ایک خوبصورت ثقافتی اِیونٹ قرار دیا اور بتایا کہ پاکستان میں قومی زبان اُردو سمیت پنجابی، سندھی ، سرائیکی ، پشتو ، بلوچی ، براہوی ، ہند کو ، پوٹھوہاری اور دیگر تمام پاکستانی زبانوں میں ہائیکو تخلیق کیے جا رہے ہیں اور اب ہمارے ہاں یہ بہت مقبول صنف کی حیثیت رکھتی ہے۔

تقریب کے دوسرے مہمانِ اعزازاور پاکستان ہائیکو سو سائٹی کے صدرنسیم سحر نے بھی خطاب کیا اور ہائیکو سو سائٹی کی مجموعی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جاپان کے نئے سفیر مسٹر تکاشی کورائی کی تعیناتی کا ہائیکو سو سائٹی اور اہلِ پاکستان کی جانب سے خیرمقدم کیا اور جاپانی سفارت خانے کی ہائیکو کے فروغ کے حوالے سے تربیتی ورکشاپوں کے انعقاد اور سالانہ ہائیکو مشاعرے کے اقدام کی تعریف کی۔

تقریب کی نظامت ہائیکو نگار اصغر عابد نے کی جب کہ مشاعرے کی صدارت پاکستان ہائیکو سو سائٹی کے سینئر ممبر علی اکبر عباس نے کی۔ ابتدا میں محمد بلال رندھاوا۔ مس ارم اور مس بدر النساء نے ہائیکو کلام پیش کیا۔ دیگر شعراء میں نسیم سحر، علی محمد فرشی، خاور اعجاز ، ڈاکٹر رفیق سندیلوی ، قیوم طاہر ، حسن عباس رضا، علی یاسر، ڈاکٹر علی کمیل قزلباش، شرف الدین شامی، عائشہ ملک ، سر فراز زاہد ، عارف فرہاد، شازیہ اکبر اور مظہر مسعود شامل تھے۔ یہ ایک خوبصورت محفل مشاعرہ تھی جسے حاضرین نے سراہا اور شعراء کو ان کے کلام پر دل کھول کر داد دی۔

متعلقہ عنوان :