جس تبدیلی کا خواب آپ نے دیکھا تھا وہ نہیں آئی بلکہ تبدیلی اب آئے گی

2013ءمیں سوات والے جھانسے میں نہ آتے تو تبدیلی آ چکی ہوتی۔ اگر یہ تبدیلی نہیں لا سکے تو ہم تبدیلی لائیں گے۔وزیراعظم نوازشریف کا مینگورہ میں خطاب سوات میں نوازشریف کڈنی ہسپتال کا افتتاح 110 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال 80 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 20 مئی 2016 19:03

جس تبدیلی کا خواب آپ نے دیکھا تھا وہ نہیں آئی بلکہ تبدیلی اب آئے گی

سوات(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مئی۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جس تبدیلی کا خواب آپ نے دیکھا تھا وہ نہیں آئی بلکہ تبدیلی اب آئے گی۔ 2013ءمیں سوات والے جھانسے میں نہ آتے تو تبدیلی آ چکی ہوتی۔ اگر یہ تبدیلی نہیں لا سکے تو ہم تبدیلی لائیں گے۔ مینگورہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تبدیلی دیکھنے کی کوشش کرتا رہا لیکن کہاں ہے تبدیلی؟۔

سوات میں وہی ٹوٹ پھوٹے سکول ہیں اور وہی ہسپتال۔ کچھ لوگ بات بات پر سڑکوں پر آنے کا کہتے ہیں۔ میں تمہارے لئے سڑکیں بنا رہا ہوں تم سڑکوں پر آتے رہو۔ وزیراعظم نے عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کوئی سڑکیں بنا رہا ہے کوئی سڑکوں پر آ رہا ہے۔ اپنا اپنا مقدر ہے۔ سوات میں کڈنی ہسپتال پنجاب کی طرف سے خیبرپختونخوا کو تحفہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا پشاور کے ضمنی الیکشن میں صوبائی حکمران جماعت چوتھے نمبر پر آئی۔ ہم پشاور جیتیں گے نہیں جیت چکے ہیں۔ وزیراعظم نے مینگورہ میں خواتین کی یونیورسٹی کے سب کیمپس بنانے کیساتھ ساتھ سیدو شریف ایئر پورٹ کو دوبارہ فعال کرنے کا اعلان کیا جبکہ چکدرہ کالام روڈ کو ایکسپریس وے بنانے بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا اقتصادی راہداری بشام کو خطے سے ملائے گی اور اس کے ثمرات اس خطے میں آئیں گے۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں شانگلہ کیلئے یونیورسٹی کیمپس کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا 2018 میں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیںگے۔ آپ کا یہ جذبہ بتارہا ہے کہ جس تبدیلی کا خواب آپ دیکھ رہے تھے وہ تبدیلی یہاں پر نہیں آئی،اب آئے گی تبدیلی اور آکر رہے گی۔نواز شریف نے کہا کہ یہ سودا تھوڑا مہنگا رہا ہے، لیکن کوئی بات نہیں اگر کچھ سال سبق سیکھنے میں لگ گئے تو فرق نہیں پڑتا، اگر 2013ءمیں آپ کسی جھانسے میں نہ آتے تو واقعی تبدیلی آچکی ہوتی، آج مینگورہ کو ہیلی کاپٹر سے دیکھا ہے، وہی ٹوٹے پھوٹے سکول، ٹوٹے پھوٹے ہسپتال، کہاں ہے تبدیلی؟وہی پرانا مینگورہ، وہی پرانا سوات اور وہی پرانا سیدو شریف، آج آپ کا جذبہ بتارہا ہے کہ ٓپ بھی پچھتارہے ہیں کہ شاید 2013 ءمیں غلطی کی، اگر یہ تبدیلی نہیں لائے تو ہم تبدیلی لے کر آئیں گے، ہماری تبدیلی پنجاب اور بلوچستان میں نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ بات بات پر کہتے ہیں کہ ہم سڑکوں پر آئیں گے، خیبر پختونخوا کی تقدیر بدلنے والی ہے، یہاں کا کڈنی ہسپتال ویسا ہے جیسا باہر کے ملکوں میں ہوتا ہے۔وزیراعظم نے مینگورہ میں خواتین یونیورسٹی کیمپس،شانگلہ کیلئے یونیورسٹی کے کیمپس ،تحصیل کبل اور تحصیل مٹہ میں گرڈ اسٹیشن کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ بھی قائم کیا جائے گا، وعدہ ہے کہ 2018ء میں بجلی آجائے گی، گیس بھی آئے گی، پاکستان کا زرمبادلہ ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے۔

نواز شریف نے سوات میں ہاکی کے فروغ کے لیے آسٹرو ٹرف لگانے کا بھی اعلان بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ سیدو شریف کے ایئر پورٹ کو دوبارہ فعال کیا جائے گا، جس سے فلائٹیں دبئی اور جدہ بھی جائیں گی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت کردی ہے کہ چک درہ سے کالام تک 133 کلو میٹر کی سڑک کو موٹروے کی طرز پر ایکسپریس وے بنائیں، بشام سے خوازہ خیلہ تک بہترین سڑک بنانے کا بھی اعلان کرتا ہوں، سوات خوش ہوتا ہے تو نواز شریف خوش ہوتا ہے، الیکشن سے پہلے پھر آپ کے پاس آﺅں گا۔

قبل ازیںوزیراعظم نواز شریف نے خیبر پختونخوا کے شہر سوات میں جدید ترین سہولیات کے حامل نواز شریف کڈنی ہسپتال کا افتتاح کردیا۔ 110 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال 80 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔کڈنی ہسپتال میں ایک او پی ڈی، ایک آپریشن تھیڑ، مردوں اور خواتین کے وارڈ، 14 ڈائیلاسز یونٹ، سی ٹی اسکین اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔یہ ہسپتال خیبرپختونخوا میں اپنی نوعیت کا پہلا ہسپتال ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے ہسپتال کے مختلف سیکشنز کا دورہ کیا اور مریضوں سے بات چیت کی۔انھوں نے ہسپتال کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے ایک علیحدہ پاور سپلائی لائن بچھانے کے احکامات بھی جاری کیے۔واضح رہے کہ پاناما لیکس میں اپنے بچوں کی آف شور کمپنیز کے انکشاف کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف نے مختلف عوامی جلسوں سے خطاب کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے۔اس سلسلے میں وزیراعظم اب تک کوتلی ستیاں، سکھر، مانسہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرچکے ہیں، جہاں انھوں نے سڑکوں، موٹرویز اورگیس و بجلی کے منصوبوں کے افتتاح کے ساتھ ساتھ اپنے سیاسی مخالفین پر بھی شدید تنقید کی۔