جنوبی وزیرستان میں جنگلی جانورکے حملے میں قبائلی جاں بحق

آبادی والے علاقے سے وحشی جانوروں کی تلفی کیلئے کوشاں ہیں ‘پولیٹکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ظفر السلام خٹک کی گفتگو

جمعہ 20 مئی 2016 18:40

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مئی۔2016ء) جنوبی وزیرستان کی تحصیل تیارزہ کے علاقے ستر کلے مچی خیل میں دوپہر کے وقت فیصل خان(فیصل کائی) نامی بزرگ کھیتوں میں کام کاج کر رہا تھا کہ اسی دوران خطرناک جنگلی جانورنے اس پر حملہ کر دیا ، بزرگ نے بھی اپنے آپکو بچانے کی کوشش کی مگر وہ جانور کے حملے سے شدید زخمی ہوگیا اور اس کے باعث قبائلی بزرگ بے ہوش ہوگیا ۔

مقامی لوگوں کے مطابق قبائلی شخص جس وقت شدید زخمی ہوا اس وقت انھوں نے مقامی لوگوں کو مدد کے لئے آوازیں دی تاہم کوئی بروقت پہنچ کر اس کو نہ بچاسکا ۔ جس کے بعد (فیصل) نامی بزرگ کو علاج کے لئے وانا روانہ کر دیا گیا مگر راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق فیصل نامی بزرگ کا آدھے سے زیادہ جسم پر شدید زخم کے نشان تھے اور کچھ جگہوں پر سوراخ بھی تھے.فیصل خان کے لواحقین میں بیوہ اور دو معذور بچوں کو چھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے جنگل میں بہت زیاد وحشی جانوروں سے بھراپڑا ہے جبکہ ہمارے پاس نہ ہی اسلحہ ہے نہ کچھ اور کہ جنگلی جانوروں سے اپنی حفاظت کریں اور انتظامیہ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔دوسری جانب پولیٹکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ظفر السلام خٹک نے بتایا کہ علاقے میں ایسے جانوروں کی تلفی کے لئے متعلقہ اداروں سے بات کر لی ہے اور کچھ دنوں تک مثبت نتیجہ آجائے گا۔یاد رہے کہ تحصیل تیارزہ میں پچھلے کئی مہینوں سے جنگلی سوروں کے حملوں سے کئی قبائل جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور درجنوں زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :