متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ،متحد ہ کیساتھ معاملات طے پا گئے

پارلیمانی کمیٹی میں ایم کیوایم ”ان“قومی وطن پارٹی ”آؤٹ“ آفتاب شیرپاؤ کا اراکین کی تعداد 6 رکھنے پر اصرار ، خود رضاکارانہ طور پر علیحدہ ہوگئے،ذرائع

جمعہ 20 مئی 2016 17:50

اسلام آباد((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مئی۔2016ء) ) متحدہ اپوزیشن اورایم کیو ایم میں معاملات طے پا گئے، سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب شیرپاؤ پارلیمانی کمیٹی سے الگ ہوگئے جبکہ ایم کیو ایم کے رکن بیرسٹر سیف کو کمیٹی میں شامل کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن جماعتوں کا طویل اجلاس ہوا،اجلاس میں اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، طارق اللہ، طارق بشیر چیمہ جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے شیخ صلاح الدین اور عبدالوسیم نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن رہنماوٴں اور ایم کیو ایم وفد میں شکوے شکایتیں کی گئیں تاہم طویل بحث کے بعد اپوزیشن جماعتوں اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پا گئے جس کے بعدانہیں متحدہ اپوزیشن میں شامل کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور اپوزیشن میں معمولی غلط فہمی تھی جو دور ہو گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو کمیٹی میں شامل کرنے کیلئے اراکین کی تعداد 7 کرنے کی بات کی گئی تھی، تاہم آفتاب شیرپاؤ نے اراکین کی تعداد 6 رکھنے پر ہی اصرار کیا اور خود رضاکارانہ طور پر اس سے علیحدہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن میں اب قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاوٴ کی جگہ ایم کیو ایم رکن کو شامل کیا جائے گا اور خواہش ہے کہ ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو ہوجائے اور ایم کیو ایم کی طرف سے بیرسٹر سیف ٹی او آرز کمیٹی میں شرکت کریں گے۔اس سے قبل اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے وفد نے شکوہ کیا کہ ایم کیوایم ایوان کی تیسری بڑی حزب اختلاف کی جماعت ہے جسے نظرانداز کیا جارہا ہے جس پرشاہ محمود قریشی نے شکوہ کیا کہ ایم کیو ایم کواگرکسی چیز پراپنے تحفظات تھے توانہیں بتانا چاہیے تھا جبکہ خورشید شاہ نے کہا کہ جس طرح ایم کیو ایم اپوزیشن سے الگ ہوئی اس پردکھ ہوا،انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ٹی و آرز کیلئے کمیٹی جلد از جلد بننی چاہیے اور اس کیلئے سپیکر سے سفارش کروں گا کہ کمیٹی پیر سے اپنا کام شروع کر دے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران متحد ہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم نے ایک دوسرے پر شرائط رکھیں ،جس میں متحدہ اپوزیشن نے ایم کیو ایم کو متحدہ اپوزیشن میں شامل کرنے کے لئے شرائط رکھتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن میں رہنا چاہتی ہے تو ایوان اورمیڈیا پراس کا اعلان کرے کہ وہ اپوزیشن کے فیصلوں کی حمایت کرے گی،جبکہ ایم کیو ایم کا اپنی شرائط رکھیں کے ٹی او آز کمیٹی میں ایم کیو ایم کے موقف کو بھی دوسری تمام جماعتوں کی طرح اہمیت دے اور کک بیکس لینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے سے متعلق بات کرنی ہو گی۔