زائد ا لمیعاد پولیو ویکسین ’’ویکسی نیٹرز‘‘ کو دینے کا انکشاف،خناق بھی بے قابو

لاکھوں روپے تنخواہ پر عوام کی خدمت کے لئے رکھے گئے ’’ سرکار‘‘ کے ملازمین کو اپنے بچوں کی صحت اور پڑھائی کی جتنی فکر ہے اگر غریب عوام کے بچوں کی بھی ہو تو معاشرہ صحت مند اور تندرست ہوتا،محکمہ صحت ہڈ حرامی میں بھی پہلی پوزیشن پر آگیا، رپورٹ میں انکشاف

جمعرات 19 مئی 2016 22:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 مئی۔2016ء ) پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں خناق سے چھٹکارا پانے کیلئے مکمل دوائی نہ ملنے سے جہاں درجنوں قیمتی جانیں والدین سے جدا ہو کر آخری دنیا میں پہنچ چکی ہیں وہیں انسداد پولیو مہم میں 16لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کیلئے زائد ا لمیعاد ویکسین ’’ویکسی نیٹرز ‘‘کے حوالے کرنے کا انکشاف ہوا ،ویکسی نیٹرز کو تقسیم کی گئی ویکسین کے زائد المیعاد نکلی جس سے محکمہ صحت کی ہڈ حرامی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

لاکھوں روپے تنخواہ پر عوام کی خدمت کے لئے رکھے گئے ’’سرکار‘‘ کے ملازمین کو اپنے بچوں کی صحت اورع پڑھائی کی جتنی فکر ہے اگر غریب عوام کے بچوں کے حال پر بھی اتنا ہی رحم کیا جاتا تو درجنوں بچے خناق سے جاں بحق نہ ہوتے۔

(جاری ہے)

چلڈرن ہسپتال کے انچارج کیمطابق سرکاری ہسپتالوں میں خناق سے بچاؤ کی دوائی ختم ہوگئی ہے۔ایک تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بچوں کی اموات کسی بھی آفت، بیماری اور دہشت گردی سے مرنے والوں کی نسبت کئی گنا زیادہ ہیں۔

محکمہ صحت خواب غفلت سے بیدار ہوکر خناق پر قابو پانے کے اقدامات کرے اورتمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ایک اور رپورٹ کے مطابق پولیو ویکسی نیٹر ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمیں جو ویکسین تقسیم کی گئی ہے اس کے ویکسی وائل مانیٹر( وی وی ایم) کا رنگ سفید سے کا سنی ہوچکا ہے اور اس وقت ویکسین کی تیسری سٹیج بتائی جارہی ہے جبکہ دوسری سٹیج تک ہی ویکسین کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تقسیم کی جانے والی ویکسین عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہے اور جاری کی جانے والی تصویر میں پرانی ویکسین دکھا کر سازش کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :