جماعت اسلامی کے کرپشن فری پاکستان مہم کو پذیرائی حاصل ہورہی ہے ،مشتاق احمدخان

جمعرات 19 مئی 2016 22:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتا ق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے کرپشن فری پاکستان مہم کو پذیرائی حاصل ہورہی ہے ۔عوام کرپشن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ان شاء اﷲ وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں امانت و دیانت کا بول بالا ہوگا اور چوروں اور لٹیروں کو کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔

کرپشن موذی مرض قرار کی شکل اختیار کر چکی ہے جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا،عوام کی تمام پریشانیوں اور محرومیوں کے ذمہ دار کرپٹ حکمران ہیں جنہوں نے قومی دولت لوٹ کر 375ارب ڈالر بیرونی بنکوں میں رکھے ہوئے ہیں پاکستان پر 72ارب ڈالر بیرونی قرضہ ہے جس نے ملکی معیشت کو جکڑ رکھا ہے اور سود کی ادائیگی کے بعد عوام کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی ممکن نہیں رہتی اگر بیرون ملک پڑی ہوئی قومی دولت ملک میں آجائے تو ناصرف تمام قرضے ادا ہوسکتے ہیں بلکہ عوام کو تعلیم صحت روز گار اور چھت کی سہولتیں بھی آسانی سے مل سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کی جدوجہد سے کرپشن کے خاتمے کے لیے قوم میں اتفاق رائے پیدا ہورہا ہے ۔ حقیقی کامیابی اس وقت ہوگی جب کرپشن کے خلاف مہم اپنے منطقی انجام تک پہنچادیں گے ۔ 25 مئی کو پشاور سے ٹرین مارچ کرپشن کے خلاف سنگ میل ثابت ہوگا ۔ وہ المرکز اسلامی پشاور میں25 مئی کو ٹرین مارچ کے تیاریوں کے جائزے کے لیے بلائے گئے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔

اجلا س میں صوبائی جنر ل سیکرٹری عبدالواسع ، امیر جماعت اسلامی فاٹا ہارون الرشید ، امیر جماعت اسلامی پشاور صابرحسین اعوان ، امیر ضلع چارسدہ سے مصباح اﷲ ، جنر ل سیکرٹری جاوید خان ، امیر ضلع نوشہر ہ حاجی نوراسلام ، ڈاکٹر منصف خان ، حمداﷲ جان ، مولانا ہدایت اﷲ خان ، امیر مہمند ایجنسی سعید خان ، رفیق خان اور دیگر قائدین نے شرکت کی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹرین مارچ کے موقع پر پشاور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر عظیم الشان جلسہ کیا جائے گا جس سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق خصوصی خطاب کریں گے ۔ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے مشتاق احمد خان نے کہا کہ ملک میں اس وقت حقیقی احتساب کا کوئی ادارہ نہیں ہے نیب کرپشن کو قانونی جواز فراہم کر رہی ہے اور پیلی بارگینیگ کے ذریعے کرپشن کوتحفظ فراہم کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف قوم کے اندر شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے اداروں کے قیام کی ضرورت ہے جو خودمختار ہواور بلاتفریق سب کا احتساب کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے مختلف ادوار میں بیرونی اور اندرونی طور پر 18 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا ان 18 ہزار ارب روپے سے ملک میں ترقی ہونی چاہیے تھی لیکن یہ پیسہ کرپشن کی نظر ہوگیا ہے اور کرپشن کے پیسوں سے لندن ، دبئی اور پانامہ میں جائیدادیں اور کمپنیاں خرید ی گئی ۔