نیب نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں مالی بے ضابطگیوں ،غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں،افسران میں کھلبلی

غیر قانونی بھرتیوں کے الزم میں گیپکو کے 2ریٹائرڈ افسرمحمد ابراہیم مجوکہ ، حشمت علی کاظمی بھی گرفتار ،ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا‘ ذرائع

جمعرات 19 مئی 2016 19:25

لاہور/گوجرانوالہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مئی۔2016ء) قومی احتساب بیورو( نیب ) نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی بھرتیاں کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں،پیف کے چیئرمین انجینئر قمر الاسلام راجہ سے تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا ، نیب نے گوجرانوالہ میں کارروائی کر کے غیر قانونی بھرتیوں کے الزم میں گیپکو کے 2ریٹائرڈ افسروں کو بھی گرفتار کر لیا ۔

نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے شکایات پر وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم نے تحقیقات کی تھیں جس کی رپورٹ پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا ۔ذرائع کے مطابق سابق ڈی یم ڈی عامر افتخار کو ہیلتھ انشورنس میں کرپشن کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، اسی طرح سابق ڈائریکٹر ایف اے ایس ندیم مسعود پر سرکاری کتابیں جو بچوں کو مفت فراہم کی جانا تھیں ان کتابوں کو مارکیٹ میں بیچ دینے کا الزام ہے ،سابق ڈی ایم ڈی افسر سلمان انور ملک پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں۔

(جاری ہے)

پیف میں 300سے زائد سیاسی بھرتیوں کا الزام بھی عائد کیا گیا ۔مزید بتایا گیا ہے کہ کامران حفیظ ، زاہد علی اور عائشہ نعمان کی بطو رڈائریکٹر پیف تعیناتی غیر قانونی ہے ،کرنل اطہر راؤف کی بطور ڈائریکٹر تعیناتی بھی قواعد ضوابط سے ہٹ کر کی گئی جبکہ کرنل عمران یعقوب کو بھی ریٹائرمنٹ سے قبل ہی بطور ڈائریکٹر پیف تعینات کر دیا گیا ۔ پیف کی سابق منیجنگ ڈائریکٹر انیلہ اسلم پر غیر قانونی بھرتی ہونے والے افسران کی پشت پناہی کا بھی الزم لگا یا گیا ہے اور پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی تھی ۔

نیب نے اس سلسلہ میں باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور چیئرمین پیف قمر السلام راجہ سے ڈائریکٹرز کی غیر قانونی تعیناتیوں پر ریکروٹمنٹ کمیٹی اور سلیکشن کمیٹی کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے ۔ دوسری جانب نیب کی ایک ٹیم نے گوجرانوالہ میں کارروائی کی اور غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں گیپکو کے 2ریٹائرڈ افسران کو گرفتار کرلیا ، گرفتار ہونے والوں میں گیپکو کے سابق چیف ایگزیکٹو محمد ابراہیم مجوکہ اور سابق ڈائریکٹر جنرل ہیومن ریسورسز حشمت علی کاظمی شامل ہیں ۔

دونوں افسران کچھ عرصہ قبل ہی گیپکو سے ریٹائرڈ ہوئے تھے ، افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی بے ضابطگیاں کیں ، بھرتیوں میں میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں ۔ نیب محمد ابراہیم مجوکہ اور حشمت علی کاظمی کے خلاف چند ماہ سے تحقیقات کر رہا تھا ۔ ذرائع کے مطابق نیب میں گوجرانوالہ کے بعض دیگر کرپٹ سرکاری افسران کے بارے میں بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ نیب حکام نے محمد ابراہیم مجوکہ اور حشمت علی کاظمی کے دور میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے بارے میں بھی ریکارڈ حاصل کرلیا ہے ۔ غیر قانونی بھرتیاں کرنے کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں میں بھی کرپشن ہوئی۔

متعلقہ عنوان :