لاہورہائی کورٹ نے پبلک سیکٹر کمپنیوں میں اراکین پنجاب اسمبلی کی تعیناتیوں کےخلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 19 مئی 2016 14:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کے وکیل شیراز ذکاء نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت صوبائی حکومتیں بلدیاتی اختیارات بلدیاتی اداروں کو تفویض کرنے کی پابند ہیں۔ پنجاب حکومت آئین کے منعافی بلدیاتی اداروں کے اختیارات استعمال کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ پنجاب پرائیوئٹ لمیٹڈ کمپنی بن چکا ہے جبکہ صوبائی حکومت کاروبار میں مصروف ہے۔ محمودالرشید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے ن لیگ کے اراکین اسمبلی کو عوامی کمپنیوں کا سربراہ بنا رکھا ہے جو کرپشن اور لوٹ مار سے صوبائی حکومت کے سیاسی مفادات کو تحفظ دے رہے ہیں۔ حکومتی وکیل نے جواب داخل کراتے ہوئے کہا کہ خود مختاراورعوامی کمپنیوں پر سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ عدالت نے کیس کی سماعت چوبیس مئی تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔