لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اقلیتی اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا.

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 19 مئی 2016 14:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی.تحریک انصاف کی خاتون اقلیتی رکن سنیلہ روت کے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومتی اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کئے جا رہے ہیں مگر اقلیتی اراکین اسمبلی سے امتیاز برتا جا رہا ہے جو آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز کا اجراء نہ ہونے سے اقلیتی ووٹرز کی فلاح و بہبود کے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ حکومت پنجاب ترقیاتی فنڈز کو اپنی سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والےاراکین کو فراہم کر کے سیاسی مفادات حاصل کر رہی ہے.انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اقلیتی اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کے احکامات صادر کئے جائں.جس پر عدالت نےحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا.