مصری ایئرلائن کی فلائٹ MS804 ممکنہ طور پرمیزائل حملے کا نشانہ بنی

مصری فضائی کمپنی کے جہازکی گمشدگی کے وقت کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں ایک شعلہ آسمان کی جانب جاتے دیکھا گیا:یونانی بحریہ پیرس سے قاہرہ جانے والی پروازمیں 59مسافراور عملے کے10ارکان شامل تھے‘پروازمصری فضائی حدود کے اندر آنے کے 10منٹ بعد ریڈار سے غائب ہوگئی ‘37ہزارفٹ کی بلندی پر محو پروازجہازنے کوئی مدد نہیں مانگی‘رابط اچانک ختم ہوگیا:مصری سول ایوی ایشن حکام انجن کے فیل ہونے‘آگ لگنے‘یا کسی تکنیکی خرابی کی صورت میں اس طرح کا خادثہ ممکن نہیں کہ جہازمکمل طور پر رابطے سے باہر چلاجائے-فرانسیسی ماہرین جہازکو پروازسے پہلے مکمل طور پر چیک کیا گیا‘جہازپروازکے لیے فٹ تھا کسی قسم کی کوئی فنی خرابی نہیں سامنے آئی:پیرس ایئرپورٹ حکام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 19 مئی 2016 11:46

مصری ایئرلائن کی فلائٹ MS804 ممکنہ طور پرمیزائل حملے کا نشانہ بنی

قاہرہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19مئی۔2016ء) مصری ایئرلائن کی فلائٹ MS804 ممکنہ طور پرمیزائل حملے کا نشانہ بنی ہے-یونانی کی بحریہ نے کہا ہے کہ مصری فضائی کمپنی کے جہازکی گمشدگی کے وقت کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں ایک شعلہ آسمان کی جانب جاتے دیکھا گیا ہے -برطانوی جریدے نے بتایا ہے کہ گمشدہ مصری طیارے کے حوالے سے یونانی مرچنٹ نیوی کے حکام نے کہا ہے رات گئے مشرقی بحیرہ روم میں ایک شعلہ آسمان کی جانب جاتے دیکھا گیا جس سے اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ مصری ایئرلائن کی پروازMS804کسی میزائل کا شکار تو نہیں ہوئی؟37ہزارفٹ کی بلندی پر محوپروازجہازکو کسی عام میزائل سے نشانہ بنانا ممکن نہیں اگریہ پروازواقعی ہی کسی میزائل کا شکار بنی ہے تو ریڈار کے ذریعے پہلے اس کی پوزیشن کو چیک کیا گیا ہے جس کے بعد کسی گائیڈڈمیزائل کے ذریعے اسے نشانہ بنایا گیا ہے-فرانس کے ایئرایکسڈنٹ انویسٹی گیشن یونٹ کے سابق سربراہ جین پال ٹروڈیس کا کہا ہے کہ ممکنہ طور پر طیارے پر حملہ کیا گیا ہے انہوں نے یورپین ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انجن کے فیل ہونے‘آگ لگنے‘یا کسی تکنیکی خرابی کی صورت میں اس طرح کا خادثہ ممکن نہیں کہ جہازمکمل طور پر رابطے سے باہر چلاجائے-دوسری جانب تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے جس میں ممکنہ طور پر جہازکو میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے-جہازکے اچانک ریڈار سے غائب ہوجانے اور رابط ٹوٹ جانے سے اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ جہازپر حملہ کرکے اسے گرایا گیا ہے-دوسری جانب پیرس کے ڈیگال ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ مصری طیارے کی پروازسے قبل مکمل جانچ کی گئی طیارے میں کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں تھی اور طیارہ پروازکے لیے مکمل طور پر فٹ تھا جس کے بعد اسے پروازکی اجازت دی گئی- حکام کے مطابق مصری بحری فوج اور فضائیہ نے گمشدہ مصری طیارے کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے-مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق مصری صدر نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جبکہ دوسری جانب فرانس کے صدر نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے کیونکہ طیارے میں مصری شہریوں کے بعد دوسری بڑی تعداد فرانسیسی شہریوں کی ہے- پیرس سے قاہرہ آنے والا اس کا طیارہ بحیرہ روم پر مصری فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد ریڈار سے غائب ہو گیا ۔

(جاری ہے)

طیارے میں 12 ملکوں سے تعلق رکھنے والے کل 66 افرد سوار ہیں جن میں 30 مصری اور 15 فرانسیسی شامل ہیں۔ سوار افراد میں عملے کے 7 ارکان، 3 سیکورٹی اہل کار ایک بچہ اور دو شیرخوار بچے ہیں۔ایک مصری ذمہ دار نے خیال ظاہر کیا ہے کہ لاپتہ طیارہ بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ ذمہ دار کے مطابق طیارے کے ساتھ آخری رابطہ لاپتہ ہونے سے 10 منٹ قبل ہوا تھا۔

مصری ایئرلائن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پرواز نمبر MS 804 نے قاہرہ کے وقت کے مطابق 02:45 پر پیرس کے شارل ڈیگل ایئرپورٹ سے اڑان بھری تھی اور جمعرات کی صبح مصر کی فضائی حدود میں دس میل اندر آنے کے بعد ریڈار کی اسکرین سے غائب ہوا۔ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں طیارے کی تلاش کے لیے کام کر رہی ہیں۔ مصری فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے کی تلاش کے کام میں یونانی حکام بھی شریک ہیں۔

یونان نے اس سلسلے میں ایک فرائیگیٹ اور ایک فوجی طیارے کو بحیرہ روم کے جنوب میں بھیجا ہے۔ لاپتہ طیارہ ایئربس اے – 320 ماڈل کا ہے۔ شہری ہوابازی کے مصری وزیر شرﺅف فتحی نے اپنا سعودی عرب کا دورہ ختم کر دیا ہے اور وہ لاپتہ طیارے کے لیے قائم کیے گئے آپریشن روم میں شامل ہوگئے ہیں۔مصری حکام کو لاپتہ طیارے کی جانب سے کوئی مدد کی کال بھی موصول نہیں ہوئی۔

دوسری جانب کینڈا کے ایک نشریاتی ادارے نے ایک مصری عہدیدار کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ مصری ایئرلائن کی پروازMS804بحیرہ روم پر پروازکے دوران سمندرمیں گرکر تباہ ہوگئی ہے -مصری ایوی ایشن سے آخری رابطے کے وقت ایئربسA320قسم کا یہ طیارہ37ہزار فٹ کی بلندی پر پروازکررہا تھا جب اس نے ایئرٹریفک کنٹرول کو بتایا کہ وہ مصرکی فضائی حدود میں داخل ہوچکا ہے اور اپنے مقررہ وقت پر قاہرہ ایئرپورٹ پر لینڈکرئے گا -یہ گمشدہ طیارے کا مصرکی فضائی حدود میں داخلے کے 10منٹ بعد کنٹرول سے آخری رابط تھا -حکام کے مطابق اس کے بعد طیارے کی لیڈنگ کی تیاریاں شروع کردی گئی تھیں کہ اچانک وہ ریڈار سے غائب ہوگیا -طیارے سے کسی قسم کی مدد کے لیے کوئی رابط نہیں کیا گیا ریڈار سے غائب ہونے کے بعد حکام نے یونان سمیت ہمسایہ ممالک کی ہوابازی کے محکموں سے رابطے کیئے مگر کسی بھی ملک کے ریڈار پر مصری ایئرلائن کا طیارہ نظرنہیں آیا-کنیڈین ادارے نے بتایا ہے کہ مصری سول ایوی ایشن ایجنسی کے عہدیدار نے خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ زیادہ امکان ہے کہ طیارہ سمندر میں گر کرتباہ ہوگیا ہے -تاہم مصری حکام نے سرکاری طور پر ابھی اس کا اعلان نہیں کیا-ادھر اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ سمندر کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کو روکنے کے لیے انسداد میزائل نظام ’آئرن ڈوم ‘کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔

اسرائیلی نیوی کے کرنل ایریل شیر نے بتایا کہ سمندر سے تجرباتی راکٹ داغنے کو دفاعی میزائل نے کامیابی سے ناکارہ کر دیا تھا۔ کرنل شیر کے مطابق اسرائیلی انجینیئروں نے میزائل سسٹم کے سوفٹ ویئر کو اپ گریڈ کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسرائیل نے پہلے ہی غزہ پٹی کی جانب آئرن ڈوم اینٹی میزائل سسٹم نصب کر رکھا ہے اور اِس باعث انتہا پسندوں کے راکٹ اکثر اوقات ناکارہ کر دیے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے میزائل تجربے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب بحیرہ روم میں مصری ایئرلائن کی پروازMS804کو ممکنہ طور پر نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات آرہی ہیں- مصری ایئرلائن کی فلائٹMS804مشرقی بحیرہ روم پر پروازکے دوران مصرکے ساحلوں سے280کلومیٹردوری پر ریڈار سے غائب ہوئی -امریکی نشریاتی ادارے نے مصری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ A320ایئربس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 59مسافراور10عملے کے اراکین سوار تھے مسافروں میں 15کا تعلق فرانس‘30کا مصر‘1برطانوی‘1بیلجیم‘2عراقی‘1کویت‘1سعودی‘1سویڈن‘1پرتگالی‘1الجیریا اور1کینڈین شہری شامل ہیں

متعلقہ عنوان :